
تفصیلات کے مطابق حکومت نے 60 ارب روپے کی فلڈ لیوی کی جگہ پر تعیش اشیا کی درآمد پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی، ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل ملاقات میں عائشہ غوث پاشا اور طارق باجوہ سمیت دیگر حکام شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق جی ایس ٹی کی شرح ایک فیصد بڑھانے سے 60 سے 65 ارب روپے حاصل ہوں، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھا کر 45 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں بھی اضافہ کی تجویز ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مقامی طور پر تیار اور درآمد شدہ گاڑیوں اور سگریٹ پر ایف ای ڈی میں اضافہ کی تجویز بھی شامل ہے۔