ورلڈکپ 2023؛ نجم سیٹھی پاکستان کا مقدمہ لڑنے کل دبئی روانہ ہوں گے

محمد یوسف انجم  جمعرات 16 مارچ 2023
مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کی بھارتی حکام اور دیگر بورڈز سے ملاقاتیں متوقع (فوٹو: ایکسپریس ویب)

مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کی بھارتی حکام اور دیگر بورڈز سے ملاقاتیں متوقع (فوٹو: ایکسپریس ویب)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی اور فیصل حسنین کل دبئی روانہ ہوں گے۔

ایشیاکپ اور بھارت میں شیڈول ورلڈکپ 2023 کیلئے پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) روانگی پر اپنا موقف پیش کرے گا، آئی سی سی اجلاس کے اگلے روز ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ بھی شیڈول ہے جہاں نجم سیٹھی اور فیصل حسنین پاکستان کا مقدمہ لڑیں گے۔

منجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کی سائیڈ لائنز پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے علاوہ دیگر بورڈ سربراہان سے ملاقاتین بھی متوقع ہیں۔

نجم سیٹھی نے حالیہ انٹرویوز میں یہ بات واضح کی ہے کہ اگر ایشیاکپ کھیلنے بھارت پاکستان نہیں آتا تو پھر ہم بھی ورلڈکپ کیلئے وہاں نہیں جائیں گے، پاکستانی ٹیم کی بھارت میں سکیورٹی بھی بڑا ایشو ہے جبکہ ہم نے یہ بھی دیکھنا ہے کہ 2025 میں پاکستان نے آئی سی سی چیمپئن شپ کی بھی میزبانی کرنی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی ورلڈکپ؛ بھارت کیلئے میزبانی گلے کی ہڈی بن گئی

20 مارچ کو آئی سی سی کا بورڈ اجلاس اس حوالے سے بھی بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ بھارتی بورڈ نے 10 اکتوبر سے 26 نومبر تک ہونے والے میگا ایونٹ کیلئے متعدد ڈیڈ لائنز گزرنے کے باوجود تاحال آئی سی سی کو ٹیکس چھوٹ کے ساتھ ٹیموں، میڈیا اور فینز کے لیے ویزے جاری کرنے کی دستاویزات نہیں جمع کروائیں۔

خاص طور پر پاکستانی ٹیم، فینز اور میڈیا پرسنز کی سیکیورٹی اور ویزوں کے اجرا کو یقینی بنانا اہمیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: ون ڈے ورلڈکپ، پاکستانی شرکت حکومتی اجازت سے مشروط

آئی سی سی قوانین کے مطابق کسی بھی آئی سی سی ایونٹ کے میزبان ملک کو حکومت سے ٹیکس میں چھوٹ لینا ہوتی ہے تاہم ہندوستان کے ٹیکس قوانین اس طرح کی ٹیکس میں چھوٹ کی اجازت نہیں دیتے جس کا تقاضہ آئی سی سی کی طرف سے پہلے بھی کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اگر یہ ٹیکس چھوٹ حاصل نہیں کرپاتا تو آئی سی سی کو نشریاتی آمدنی پر 21.84 فیصد ٹیکس کی مد میں 116 ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوسکتا ہے۔ جس کو کونسل بھارتی کرکٹ بورڈ اور دوسرے تمام ممبرز ممالک کو برداشت کرنا پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔