آئی سی سی ورلڈکپ؛ بھارت کیلئے میزبانی گلے کی ہڈی بن گئی

محمد یوسف انجم  منگل 7 مارچ 2023
بی سی سی آئی ٹیکس چھوٹ کیساتھ ٹیموں، میڈیا اور فینز کیلئے ویزے جاری کرنے کی دستاویزات جمع کروانے میں ناکام (فوٹو: ایکسپریس ویب)

بی سی سی آئی ٹیکس چھوٹ کیساتھ ٹیموں، میڈیا اور فینز کیلئے ویزے جاری کرنے کی دستاویزات جمع کروانے میں ناکام (فوٹو: ایکسپریس ویب)

 لاہور: واں برس شیڈول آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کی میزبانی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کیلئے گلے کی ہڈی بن گئی۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) متعدد ڈیڈ لائنز گزرنے کے باوجود تاحال انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ٹیکس چھوٹ کے ساتھ ٹیموں، میڈیا اور فینز کے لیے ویزے جاری کرنے کی دستاویزات جمع کروانے میں ناکام ہے۔

اس حوالے سے 20 مارچ کو دبئی میں آئی سی سی کی ہونے والی میٹنگ اہمیت اختیار کرگئی ہے جس میں یہ معاملہ دوبارہ اٹھایا جائے گا۔

آئی سی سی قوانین کے مطابق کسی بھی ایونٹ کے میزبان ملک کو حکومت سے ٹیکس میں چھوٹ لینا ہوتی ہے تاہم ہندوستان کے ٹیکس قوانین اس طرح کی ٹیکس میں چھوٹ کی اجازت نہیں دیتے جس کا تقاضہ آئی سی سی کی طرف سے کیا گیا ہے، اگر بی سی سی آئی ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو آئی سی سی کو نشریاتی آمدنی پر 21.84 فیصد ٹیکس کی مد میں 116 ملین ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے جو بی سی سی آئی اور دوسرے تمام ممبر ممالک کو برداشت کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں: ایشیاکپ2023 متحدہ عرب امارات منتقل کردیا جائے گا، اسپورٹس تجزیہ کار

2016 میں بھی آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ پر بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس کی حکومت نے ٹیکس چھوٹ نہیں دی تھی، جس پر ساڑھے 22 ملین ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا تھا اور یہ معاملہ ابھی تک آئی سی سی ٹربیونل میں ہے، ٹیکس چھوٹ کے سلسلے میں بھارتی بورڈ آئی سی سی کے اجلاسوں میں بار بار ڈیڈلائن میں توسیع لے چکا ہے مگر رپورٹس کے مطابق معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا۔

دوسری جانب بھارتی بورڈ نے ابھی تک ایونٹ کا حصہ تمام ممبر ممالک کی ٹیموں، آفیشلز، میڈیا اور فینز کے لیے ویزوں کے یقینی اجرا کے بارے میں بھی لیٹر تاحال جمع نہیں کروایا، جس کی یقین دہانی گزشتہ اجلاسوں میں کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی

20 مارچ کی میٹنگ میں بھارتی کرکٹ بورڈ اگر ٹیکس چھوٹ اور ویزوں کے یقینی اجرا کے لیٹرز جمع نہیں کرواپاتا تو ممبر ممالک کی جانب سے سخٹ موقف اپنائے جانے کا امکان ہے اور بھارت سے اایونٹ کی میزبانی واپس لینے کا مطالبہ بھی سامنے آسکتا ہے۔

آئی سی سی کو بھارت میں شیڈول ورلڈکپ سے 530 ملین ڈالرز سے زیادہ آمدنی کی توقع ہے۔

ایکسپریس نیوز کے رابطے کرنے پر آئی سی سی نے ان اہم ایشوز پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا، آئی سی سی کی سینئر کارپوریٹ کمیونیکشن اینڈ پی آر مینجر میری گوڈبیر کا کہنا تھا کہ یہ آئی سی سی کا اندرونی معاملہ ہے، ہم اس پر تبصرہ نہیں کرسکتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔