بلوچستان میں شدید بارشیں، سبی اور کوئٹہ کا زمینی راستہ منقطع

ویب ڈیسک  بدھ 29 مارچ 2023
فوٹس فائل

فوٹس فائل

 کوئٹہ: بلوچستان میں بارش برسانے والی مغربی ہوائیں داخل ہوگئیں جب کہ کئی علاقوں میں شدید بارش کے باعث نالوں میں طغیانی آ گئی اور آمدورفت کے راستے بند ہو گئے ہیں جبکہ کوئٹہ اور سبی کا زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا۔

مکران ،زیارت ،قلات ، قلعہ عبداللہ ،ہرنائی، سوراب، پنجگور، گوادر ،واشک سمیت کئی دیگر علاقوں میں رات گئے سے وقفے وقفے کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے جب کہ قلعہ عبداللہ میں گزشتہ رات سے موسلادھار بارش کے باعث ندی نالے بپھر گئے ہیں۔

ندی نالوں میں طغیانی آنے سے آرمبی، کاکوزئی ،توبہ اچکزئی سمیت دیگر علاقوں میں آمد و رفت کے راستے بند ہو گئے ہیں۔ قلعہ عبداللہ شہر کے قریب ماچکہ اور باغک ندی میں بھی طغیانی آ گئی۔ وادی زیارت و ملحقہ علاقوں میں گزشتہ شام سے بارش کا سلسلہ جاری  ہے، جس کے باعث  سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

زیارت میں  موسلادھار بارش کے باعث بجلی اور گیس کی سپلائی مکمل معطل ہو گئی ہے۔ ماہ رمضان میں بجلی اور گیس کی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے گھریلو صارفین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی ہوئی جس کے باعث آمد و رفت کے راستے بند ہوگئے۔

چمن میں بارش کے باعث ندی نالوں میں پانی کا بھاؤ بڑھ گیا جس کے باعث راستوں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ مستونگ میں بھی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

بلوچستان کی وادی بولان کے علاقے ڈھاڈر میں سیلابی ریلے این 65 قومی شاہراہ پر قائم عارضی پل کو بہا لے گیا، جس کی بحالی میں چوبیس گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر بولانا سید سمیع اللہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سبی سے کوئٹہ زمینی سفر سے اجتناب کریں۔

دوسری جانب صوبے کے مختلف علاقوں میں جاری بارشوں کے پیش نظر ڈی سی آفس کوئٹہ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔