موتی کاری سے نادر اشیا بنانے کا قدیم فن زندہ رکھنے والی باہمت خاتون

ذوالفقار بیگ  اتوار 2 اپريل 2023
—فوٹو: ایکسپریس نیوز

—فوٹو: ایکسپریس نیوز

 لاہور:  پاکستان کے نامور ہنر مندوں نے دنیا بھر ملک کا نام روشن کیا ہے اور نادر اور نایاب اشیا بنا کر ایک نئی مثال قائم کی لیکن موتی کاری سے نادر اشیا بنانا قدیم ترین ورثہ ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ فن ناپید ہوگیا ہے۔ 

قدیم زمانے سے رنگ برنگی موتیوں سے فن پارے تیار کیے جاتے ہیں اور ان فن پاروں کی تیاری میں کہی ماہ درکار ہوتے پیں موتیوں کو باریک دھاگے میں پیرو کر قرآن پاک کی آیات غیر ملکی پرچم پھول اور دیگر دلفریب فن پارے تیار کیے جاتے ہیں۔

1

ہنر مند صدف کا کہنا ہے کہ میں نے یہ فن اپنے والد سے سیکھا اور وہ میرے استاد ہیں گزشتہ تیس برسوں سے اس ہنر کے ساتھ وابسطہ ہوں لوک میلوں اور دیگر میلوں میں میرے نایاب کام کو بے حد پسند کیاجاتا ہے۔

ہنر مند صدف کا کہنا ہے گزشتہ چالیس برسوں سے میں اس ہنر کیساتھ وابسطہ ہوں میں یہ کام اپنے والد ملک نثار احمد سے سیکھا اور گزشتہ کئی برسوں سے وزارت قومی و ادبی ورثہ کے ذیلی ادارے لوک ورثہ اور پنجاب آرٹس کونسل میں منعقدہ نماشوں میں شرکت کرتی ہوں۔

2

ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے فن پاروں کی نماش سعودی عرب مکہ مدینہ میں کی جائے وہاں اس آرٹ کی بے حدڈیمانڈ ہے۔ انہوں کہا کہ کانچ سے تیار شدہ موتیوں کی قمیتوں میں اضافہ ہوگیا ہے چین اور جاپان سے موتی درآمد کیے جاتے مہیں کسی بھی شاہکار کی تیاری میں پہلے اسکیچ تیار کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس شاہکار کو موتیوں کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے کام کو لوگ بہت پسند کرتے ہیں لیکن معاوضہ کم ملتا ہے، اب تک مختلف سربراہوں کے شاہکار تیار کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔

3

 

پنجاب آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر وقار احمد کا کہنا ہے ہم ہمارا کام فنکاروں اور ہنر مندوں کو پلیٹ فارممہیا کرناہے ہنر مند ہماراآثاثہ ہیں۔ آرٹ ڈائریکٹر عاصمہ بٹ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں فن کار اور ہنر مند کومعاوضہ نہیں ملتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔