- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
موتی کاری سے نادر اشیا بنانے کا قدیم فن زندہ رکھنے والی باہمت خاتون
لاہور: پاکستان کے نامور ہنر مندوں نے دنیا بھر ملک کا نام روشن کیا ہے اور نادر اور نایاب اشیا بنا کر ایک نئی مثال قائم کی لیکن موتی کاری سے نادر اشیا بنانا قدیم ترین ورثہ ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ فن ناپید ہوگیا ہے۔
قدیم زمانے سے رنگ برنگی موتیوں سے فن پارے تیار کیے جاتے ہیں اور ان فن پاروں کی تیاری میں کہی ماہ درکار ہوتے پیں موتیوں کو باریک دھاگے میں پیرو کر قرآن پاک کی آیات غیر ملکی پرچم پھول اور دیگر دلفریب فن پارے تیار کیے جاتے ہیں۔
ہنر مند صدف کا کہنا ہے کہ میں نے یہ فن اپنے والد سے سیکھا اور وہ میرے استاد ہیں گزشتہ تیس برسوں سے اس ہنر کے ساتھ وابسطہ ہوں لوک میلوں اور دیگر میلوں میں میرے نایاب کام کو بے حد پسند کیاجاتا ہے۔
ہنر مند صدف کا کہنا ہے گزشتہ چالیس برسوں سے میں اس ہنر کیساتھ وابسطہ ہوں میں یہ کام اپنے والد ملک نثار احمد سے سیکھا اور گزشتہ کئی برسوں سے وزارت قومی و ادبی ورثہ کے ذیلی ادارے لوک ورثہ اور پنجاب آرٹس کونسل میں منعقدہ نماشوں میں شرکت کرتی ہوں۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے فن پاروں کی نماش سعودی عرب مکہ مدینہ میں کی جائے وہاں اس آرٹ کی بے حدڈیمانڈ ہے۔ انہوں کہا کہ کانچ سے تیار شدہ موتیوں کی قمیتوں میں اضافہ ہوگیا ہے چین اور جاپان سے موتی درآمد کیے جاتے مہیں کسی بھی شاہکار کی تیاری میں پہلے اسکیچ تیار کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس شاہکار کو موتیوں کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے کام کو لوگ بہت پسند کرتے ہیں لیکن معاوضہ کم ملتا ہے، اب تک مختلف سربراہوں کے شاہکار تیار کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
پنجاب آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر وقار احمد کا کہنا ہے ہم ہمارا کام فنکاروں اور ہنر مندوں کو پلیٹ فارممہیا کرناہے ہنر مند ہماراآثاثہ ہیں۔ آرٹ ڈائریکٹر عاصمہ بٹ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں فن کار اور ہنر مند کومعاوضہ نہیں ملتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔