- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
سگریٹ کی پیداوار و فروخت میں کمی، حکومت کو اربوں کا نقصان
اسلام آباد: سگریٹ سیکٹر کی پیداوار و سیلز میں کمی، قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان، غیرقانونی سگریٹ کی فروخت بڑھنے سے مالی سال 2022-23 کیلیے حکومت کے ٹیکس اہداف بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
فلپ مورس پاکستان کے چیف ایگزیکٹو افسر محمد ذیشان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کے بعد سے سگریٹ کی غیرقانونی فروخت کا رجحان برقرار رہا تو حکومت کے لیے ٹیکس اہداف پورے کرنا مشکل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سگریٹ ٹیکس اضافہ، حکومت کو200 ارب روپے وصولی کی توقع
انھوں نے بتایا کہ حکومت نے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں رواں مالی سال 200فیصد اضافہ کردیا جس کے نتیجے میں مارچ اور اپریل 2023کے دوران پاکستان کی دو دستاویزی کمپنیوں میں سے ایک فلپ مورس پاکستان کی فروخت میں 70فیصد اور پیداوار میں 60فیصد تک کمی آچکی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ 31مارچ 2023کو ختم ہونیو الی سہ ماہی میں کمپنی نے قومی خزانے میں ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور دیگر لیویز کی مد میں 5ارب 99کروڑ روپے کے محصولات جمع کرائے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔