یکم جولائی سے بازار اور دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  منگل 6 جون 2023
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل نے توانائی بچت منصوبے کے تحت ملک بھر کی مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے بتایا کہ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی تھی، شرکا نے تمام تر صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد یکم جولائی سے رات 8 بجے تمام دکانیں بند کرنے کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا کہ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ صوبے مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ توانائی پر ہمارے سب سے زیادہ اخراجات آتے ہیں، جن کو قابو کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، اگر ہم ان کو کنٹرول کرلیں گے تو بہت سارے مسائل حل ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موسم گرما میں سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی پیداوار کا ہے، گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنے کے لیے بازار رات کو جلد بند کرنے پر سب نے اتفاق کیا اور ہم اس حوالے سے مستقبل میں مزید اہم فیصلے بھی کریں گے۔

علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کے فیصلے کی صوبائی وزراء اعلی نے بھی تائید کر دی، جس کے تحت پرانے بلب کی جگہ ایل آئی ڈی لائٹس لانے اور گرین انرجی منصوبے پر عملدرآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزرائے اعلیٰ نے فیصلہ کیا کہ توانائی پالیسی لاگو کی جائے گی اور امپورٹڈ فیول بل کو کم کیا جائے گا، این ای سی نے فیڈرل فلڈ پروٹیکشن پروگرام شروع کرنے کی منظوری بھی دے دی۔

دوسری جانب تاجروں نے وفاقی حکومت کی جانب سے توانائی بچت پلان کے تحت رات آٹھ بجے مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران نے حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت 8 بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

صدر آل پاکستان انجمن تاجران ا جمل بلوچ کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس گرمی میں دکانیں رات 8 بجے کسی صورت بند نہیں کریں گے ہر حکومت دکانیں رات آٹھ بجے بند کرنے کی ناکام پریکٹس کر چکی ہے، گرمی کے موسم میں دن میں کوئی خریداری نہیں ہوتی گرمی کے موسم میں خریداری صرف رات 8 بجے سے رات 11 بجے تک ہوتی ہے۔

انکا کہنا ہے کہ تاجر ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی خریدتا ہے کہاں کی عقل مندی ہے توانائی بچانے کی خاطر معاشی پہیہ روکا جا رہا ہے، حکومت توانائی بچانے کے لیے مفت میں چلنے والی بجلی بند کرے اورحکمران اپنے ائیرکنڈیشن بند کریں ہر گھر کا پنکھا چلے گا، بدقسمتی کی انتہا ہے توانائی بچانے کی بات یا وزیر دفاع کرتا ہے یا وزیر منصوبہ بندی کرتا ہے انہوں نے کہا کہ وزیر توانائی کو چاہیے تاجر نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔