- بجلی کی قیمت میں دو روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافہ
- کراچی : تین ڈاکو پولیس اہلکار سے بائیک چھین کر فرار، چوتھا زخمی حالت میں گرفتار
- افغانستان میں طالبان ملٹری کی گاڑی دھماکے میں تباہ؛ 6 ہلاک اور 8 زخمی
- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
- سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاب فیئر کل ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شبلی فراز اور عمر ایوب کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتا ہوں، شیر افضل
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
یوکرین کی خفیہ لیبارٹریز میں بچوں کے قتل اور اُن کے اعضا کی اسمگلنگ کا انکشاف
آرگنائزیشن فار سیکورٹی اینڈ کوآپریشن اِن یورپ (OSCE) کی رُکن خاتون جو کہ یوکرین میں 2019 سے 2022 تک نگرانی کے مشن کا حصہ رہی ہیں، نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کے تہہ خانوں میں بنائی گئیں لیبارٹریز میں بچوں کو قتل کرکے ان کے اعضا نکال کر اسمگل کیا جارہا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق او ایس سی ای کی رُکن ویرا وائیمن نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ خطرناک لیبارٹریز اس وقت دریافت ہوئی ہیں جب روسی حملوں میں یوکرین کی متعدد عمارتیں تباہ ہوئیں۔
ویرا وائیمن کا یہ ہولناک انکشاف روسی فوج اور یہاں تک کہ خود یوکرینی افواج کی اپنی زبانی رپورٹس کی تصدیق کرتا ہے جس میں دعویٰ کیا جاچکا ہے کہ وہ رقم کیلئے بچوں کے اعضاء کی اسمگلنگ کرتے ہیں۔
خاتون نے یہ بھی بتایا کہ یوکرین میں اب بھی ایسی لیبز موجود ہیں اور یہ قوم پرست حکام کے زیردست ہیں۔ اعضا کے سودے کیے جاتے ہیں جس سے کمیشن حاصل ہوتا ہے۔ اس کا طریقہ کار بچوں کو قتل کرنا، اعضاء کو کنٹینر میں رکھنا اور پھر ان کنٹینر کو اناج کی برآمدات ظاہر کرکے ملک سے باہر منتقل کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے ایسی 8 لیبز کو بند کردیا ہے۔ زیادہ تر لیبارٹریز ہمارے پہنچنے سے پہلے ہی ختم کردی گئیں یعنی روسی حملوں میں عمارتوں کی تباہی کے بعد یہ دریافت ہوئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔