- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
- وزیر اطلاعات سے چینی سفیر کی ملاقات، معاشی بحالی سمیت دیگر امور پر گفتگو
- پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی، میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کے امکانات
- شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کا پرائیویٹ اسکول بموں سے اڑا دیا گیا
- کراچی؛ جھگڑے میں فائرنگ سے 3 بچوں کا باپ ہلاک، والد اور دوست زخمی
- بشریٰ بی بی کا جیل میں تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پی ایس ایل9؛ منافع اور نقصانات کی ابتدائی تفصیل منظر عام پر آگئی
ساحل پر پھنسی درجنوں وھیل کو بچانے کی سرتوڑ کوششیں جاری
پرتھ: آسٹریلیا کےمغربی ساحل پر راہ بھٹک کر پھنس جانے والی 100 سے زائد وھیل میں سے 50 ہلاک ہوچکی ہیں جبکہ ماہرین بقیہ وھیل کو بچانے کی سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔
پائلٹ وھیل کا ایک بڑا غول راستہ بھٹک کر ساحل کی ریت میں آپھنسا تھا اور ماہرین پرامید ہیں کہ وہ بچ چانے والی 45 وھیل کو دوبارہ پانی کے حوالے کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔ یہ مقام پرتھ سے 400 کلومیٹر دور واقع ہے جسے چینیس ساحل کہا جاتا ہے۔
رات کے وقت ایک کے بعد ایک وھیل یہاں آکرمقید ہوگئیں۔ محکمہ جنگلی حیات کے عملے اور رضاکاروں نے وقت پر پہنچ کر انہیں بچانے کی کوششیں کیں جو بے سود ثابت ہوئیں۔ ماہرین اتنی بڑی تعداد میں وھیل کے پھنسنے کی وضاحت کی تلاش میں ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ خیال ہے کہ بڑے پنکھ والی پائلٹ وھیل ایک دوسرے کے ساتھ رہتی ہیں اور یوں تعاقب میں ہی ایک جگہ آکرمقید ہوچکی ہیں۔
پارکس اور وائلڈ لائف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ان کے پاس تربیت یافتہ رضاکاروں کی کمی ہے۔ ایک جانب تو خود ان کی حفاظت یقینی بنانی ہے تو دوسری جانب وھیل کو بھی بچانا ہے جو ایک بڑا چیلنج ہے۔
آخری اطلاعات تک ان وھیل کو بچانے کی کوششیں جاری تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔