
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 37ویں اوور میں استعمال ہونے والی گیند خراب نہیں تھی جس کو تبدیل کیا جاتا، اس باکس میں اور بھی زیادہ پرانی کنڈیشن والی گیندیں تھیں لیکن امپائرز نے اُسے دیکھا اور واپس رکھ دیا کیوں!۔
سابق کپتان نے کہا کہ جس گیند کو امپائرز نے تبدیل کیا وہ زیادہ سوئنگ نہیں کرسکتی تھی البتہ جس گیند کا انتخاب کیا اس نے بیٹرز کیلئے پریشانی کی، اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ایک اوور میں 6 چھکے اور اسٹورٹ براڈ کا کیرئیر
دوسری جانب اوپنر عثمان خواجہ نے بھی نئی بال دینے پر احتجاج ریکارڈ کروتے ہوئے امپائر کمار دھرم سینا سے کہا تھا کہ نئی بال بہت زیادہ مختلف حرکت کررہی ہے لیکن انکی بات کو نظر انداز کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: ایشز سیریز کے ساتھ معین علی نے دوبارہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
عثمان کا کہنا تھا کہ یہ گیند محض 8 اوورز پرانی لگ رہی ہے جس طرح بال سوئنگ اور بیٹ پر آرہی ہے اس سے پرانی نہیں لگ رہی، آپ بال کے دونوں طرف نئی گیند پر لکھے الفاظ دیکھ سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں مسلسل اوپننگ کررہا ہوں لیکن پرانی گیند اس طرح نہیں ٹکرائی۔
"There's no way in the world you can look at those two balls there and say in any way that they're comparable" 😤
— Sky Sports Cricket (@SkyCricket) July 31, 2023
Ricky Ponting is NOT happy with that 'new' ball 😳 pic.twitter.com/maDFpv8RhM
Won WC by boundary count now winning ashes by changing ball.
— 𝘿𝙚𝙚𝙥𝙨 (@vkholicc) July 31, 2023
Is this how a 40 overs old ball change would look alike @ECB_cricket ? pic.twitter.com/aJPWSB2qkZ
"That ball looks nothing like the one we were playing with." - Usman Khawaja was left perplexed by a change of ball at a pivotal moment in Australia's run chase #Ashes pic.twitter.com/Rcn3b2Qt7L
— cricket.com.au (@cricketcomau) August 1, 2023