- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
- وزیر اطلاعات سے چینی سفیر کی ملاقات، معاشی بحالی سمیت دیگر امور پر گفتگو
- پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی، میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کے امکانات
- شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کا پرائیویٹ اسکول بموں سے اڑا دیا گیا
برطانوی میوزیم سے قیتمی نوادرات چوری، ڈائریکٹر نے استعفیٰ دے دیا
لندن: برٹش میوزیم کے ڈائریکٹر ہارٹ وِگ فشر نے نوادرات کے چوری کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے.
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کے ایک معروف میوزیم جو کہ لندن میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے، کو دو سال قبل قیمتی نوادرات کی ممکنہ چوری یا گمشدگی سے آگاہ کیا گیا تھا جب ایک آرٹ مورخ نے آن لائن فروخت کے لیے پیش کی جانے والی اشیاء کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔
میوزیم نے گزشتہ ہفتے تصدیق کی کہ میوزیم کے اسٹور روم سے 15ویں صدی قبل مسیح سے لے کر 19ویں صدی عیسوی تک کے سونے کے زیورات اور جواہرات سمیت اشیاء کا ایک مجموعہ غائب ہونے کے بعد عملے کے ایک رکن کو بھی برخاست کر دیا گیا تھا۔
جرمن آرٹ کے مورخ اور میوزیم کے ڈائریکٹر جو 2016 سے ادارے کی قیادت کر رہے تھے، نے تسلیم کیا کہ نوادرات کی ذمہ داری ان کی تھی اور اس سے متعلق کوتاہیوں کو قبول کرتے ہیں۔ مستعفی ہوتے وقت انہوں نے کہا کہ غلطی کی حتمی ذمہ داری ڈائریکٹر پر عائد ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔