- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
روس: ویگنر کے سربراہ کی آخری رسومات ادا کردی گئیں
ماسکو: روس کی نجی فوجی کمپنی ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزن کو سینٹ پیٹرزبرگ میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ویگنر کی پریس سروس نے کہا کہ یوگینی کی آخری رسومات ان کے آبائی شہر سینٹ پیٹرسبرگ میں ادا کی گئیں اور وہ تمام لوگ جو یوگینی کو ’الوداع‘ کہنا چاہتے ہیں وہ پوروخوسکوئے قبرستان جا سکتے ہیں۔
ویگنر کے سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق روسی حکام نے 23 اگست کو ماسکو کے قریب گر کر تباہ ہونے والے طیارے سے ملنے والی 10 لاشوں کے جینیاتی تجزیے کے بعد کی تھی جبکہ کریملن نے ان قیاس آرائیوں کی بھی تردید کی کہ صدر پوٹن کی انتظامیہ اس حادثے کی ذمہ دار ہے۔
واضح رہے کہ طیارے میں سوار یوگینی پریگوزن سمیت تمام 10 افراد بشمول یوگینی کے قریبی ساتھی دمتری یوٹکن ماسکو کے شمال مغرب میں واقع تویر کے علاقے میں ہونے والے حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔