- جرمنی؛ اسلام مخالف رہنما پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی ماردی
- انسداد دہشت گردی عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو 28 جون کو پیش کرنے کا حکم
- عراق میں 8 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی
- آئندہ کوئی بھی پوسٹ بانی پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگی، علی محمد خان
- مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگانے کے الزام میں 3 افراد گرفتار
- لاہور میں اسلحے کے زور پر بکرے چھیننے والے ملزمان گرفتار
- بھارت میں قیامت خیز گرمی؛ ہیٹ اسٹروک سے 19 افراد ہلاک
- وزیراعلیٰ گنڈا پور کا صوبے کی 4 ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کا فیصلہ
- کراچی؛ گرمی کی لہر جاری، ہفتے کو پارہ 42 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے
- فلیونائیڈ سے بھرپور غذائیں ذیا بیطس کے خطرات کم کرتی ہیں، تحقیق
- شادی کے 12 دن بعد پتا چلا کہ بیوی مرد ہے؛ شوہرتھانے پہنچ گیا
- لکڑی سے بنا ماحول دوست سیٹلائٹ ستمبر میں لانچ کیا جائے گا
- ایل پی جی کی قیمت میں مزید کمی
- یمن میں امریکی اور برطانوی لڑاکا طیاروں کا حوثیوں پر حملہ؛ 16 افراد جاں بحق
- ’’پاکستان ٹیم اسٹرائیک ریٹ فوبیا میں پھنس کر رہ گئی ہے‘‘
- بلوچستان میں گرمی کی لہر برقرار، سبی میں پارہ 49 ڈگری تک پہنچ گیا
- حالیہ ہفتے 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا
- سپریم کورٹ: فیصل واوڈا توہین عدالت کیس سماعت کے لیے مقرر
- آئی ایم ایف نے نئے معاہدے کیلیے تجاویز کا مسودہ پاکستان کے حوالے کردیا
- نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کیلیے مقرر
ترک پارلیمنٹ پر حملہ: صدر طیب اردوان کا سرحد پار آپریشن کا عندیہ
انقرہ: ترک دارالحکومت میں پارلیمنٹ پر گزشتہ روز حملے کے بعد ترک حکومت نے دہشت گرد گروپ PKK کے خلاف سرحد پار کارروائیوں کیلئے دوبارہ غور کرنا شروع کردیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے دہشتگرد تنظیم PKK کے حملے کے بعد پارلیمنٹ سے خطاب کیا جس میں سرکاری عمارت کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اردوان نے خطاب میں دہشت گرد گروہ کو خبردار کیا کہ ہم ایک رات اچانک حملہ کرسکتے ہیں۔
اردوان نے کہا کہ ترکی کی سرحدوں سے باہر دہشت گردی کے خلاف نئی کارروائیوں کی ضرورت ہے۔ ترکی نے زیادہ تر علیحدگی پسند دہشت گردی کے مسئلے کو اپنی سرحدوں کے اندر ہی حل کیا حالانکہ اس سے کئی دہائیوں تک بھاری انسانی اور معاشی نقصان اٹھانا پڑا اور اب ہم بیرون ملک دہشت گرد گروپ کے وجود کو ختم کرکے خطرے کے اس ذریعے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اگرچہ ترک حکومت نے کبھی کبھار عراق اور شام میں PKK کے خلاف چھوٹے پیمانے پر آپریشن کیے ہیں لیکن پچھلے کچھ سالوں میں بیرون ملک کوئی جامع زمینی آپریشن نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔