تھریڈز نے ٹوئٹر کو مات دینے کیلیے تیاری پکڑ لی نئے فیچرز متعارف

5 جولائی کو لانچ ہونے والا تھریڈز، ٹوئٹر کے صارفین کو متوجہ کرنے کیلیے اپنے فیچرز میں تیزی سے تبدیلیاں کر رہا ہے


ویب ڈیسک October 13, 2023
تھریڈ کے نئے فیچرز ٹوئٹر کو ٹکڑ دینے کے لیے تیار، فوٹو: فائل

ٹوئٹر کی تکڑ پر آنے والے ایپ ''تھریڈز'' نے اپنی جگہ بنانے کے لیے کچھ نئے فیچرز کا اضافہ کیا ہے جس سے صارفین کو متوجہ کیا جا سکے گا۔

فیس بک اور انسٹاگرام کمپنی میٹا اپنے نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ''تھریڈز'' کی کامیابی کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہی ہے۔ میٹا کے مالک مارک زگربرگ جو ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کو تھریڈ بناکر چیلنج دے چکے ہیں اب اپنی کامیابی کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔

میٹا نے تھریڈز کو اس بہترین وقت میں لانچ کیا تھا جب ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک کے کئی نئی اقدامات جیسے نام اور لوگوکی تبدیلی، بلیو ٹک فیس وغیرہ نے صارفین کو بدظن کردیا تھا۔

ایلون مسک کا ٹوئٹر پر اپنے صارفین سے رویہ بھی کچھ بہتر نہ تھا۔ وہ منہ پھٹ ثابت ہوئے اور آتے ہی سی ای او سمیت کئی ملازمین کو فارغ کردیا تھا اور نئی سی ای او کی تعیناتی کے لیے نہایت مضحکہ رویہ اپنایا۔

اس رویے نے صارفین کو مزید بدظن کیا اور لوگ ٹوئٹر کو چھوڑنے لگے تھے۔ ایسے میں میٹا کے مارک زگر برگ نے رواں برس جولائی میں تھریڈ لانچ کردی لیکن اس میں چند فیچرز کی کمی محسوس ہوئی۔

تاہم اب صارفین کو سہولت اور جدت کی فراہمی کے لیے ایڈٹ کے لیے بٹن اور وائس نوٹ فیچر کا بھی اعلان کیا گیا ہے ان فیچرز کے اضافے سے صارفین پانچ منٹ کی ویڈو میں جتنی بار چاہیں پوسٹ میں ترمیم کر سکیں گے۔

علاوہ ازیں تھریڈز، پوسٹ کرنے کا ایک نیا طریقہ بھی شروع کر رہا ہے جس کے ذریعے صارفین صوتی پیغامات کو ریکارڈ اور شیئر کرسکیں گے یا پوسٹ پر صوتی جواب دے سکیں گے۔

وائس تھریڈز استعمال کرنے کے لیے، صارفین کو صرف مائیکروفون آئیکون پر ٹیپ کرنے اور ریکارڈنگ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ آڈیو کلپ کا ایک کیپشن خود بخود تیار ہو جائے گا، جس میں صارف ضرورت پڑنے پر ترمیم بھی کر سکتا ہے۔

ابھی یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ فیس بک جیسی کامیاب سوشل میڈیا پلیٹ فارم دینے والے مارک زکر برگ اپنی نئی ایپ تھریڈز کے ذریعے دنیا کے کامیاب اور امیر ترین کاروباری شخصیات میں سے ایک ایلون مسک کی پہلے سے پائیدار مائیکرو بلاگنگ ایپ ''ایکس'' (ٹوئٹر) کو مات دے سکیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں