- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
سگریٹ سے ہونے والی آلودگی اربوں ڈالر کے نقصان کا سبب قرار
بینکاک: ایک نئی تحقیق میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سگریٹ کے بٹ اور پیکیجنگ میں موجود پلاسٹک کی وجہ سے ہونے والی ماحولیاتی آلودگی سالانہ 26 ارب ڈالر جبکہ ہر 10 سال میں 186 ارب ڈالر (افراطِ زر کے حساب سے) مالیت کے نقصان کا سبب بن رہی ہے۔ یہ مالی نقصان کچرے کا بند و بست کرنے اور عالمی سطح پر آبی ماحول کو نقصان پہنچنے کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
محقق ڈیبرا کے سائی کے مطابق یہ نقصان بظاہر تو کل معاشی اور انسانی نقصان کے مقابلے میں چھوٹا سا لگتا ہے لیکن اس میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے بچا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ دنیا بھر میں ایک بار استعمال کیے جانے والے پاسٹک کے استعمال میں کمی یا اس پر پابندی کے حوالے سے پالیسیوں کے لیے بڑے اقدامات کیے گئے ہیں، لیکن سگریٹ میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔
یہ بات معلوم ہونے کے باوجود کہ سگریٹ کا فلٹر (سگریٹ بٹ کا مرکزی جزو) دنیا میں بطور کچرا سب سے زیادہ اکٹھی ہونے والی شے ہے، اس کو ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک سے بنایا جاتا ہے۔
تمباکو اشیاء کے زہریلے فضلا سے ہونے والے عالمی معاشی نقصان کی پیمائش کی کوشش کے لیے محققین نے سگریٹ کی فروخت، صفائی کے اخراجات اور زمین اور سمندر پر موجود پلاسٹک کچرے کے حوالے سے موجودہ دستیاب عوامی ڈیٹا کے ذرائع کا رخ کیا۔
ان ذرائع میں عالمی بینگ، آرگنائزیشن فار اکنامک کو آپریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ (او ای سی ڈی)، دی ٹوبیکو ایٹلس اور دی ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ شامل ہیں۔
ہر پلاسٹک فلٹر کا اوسط وزن 3.4 گرام ہوتا ہے اور یہ پلاسٹک پیکیجنگ کے ساتھ کچرے دان میں پھینک دیے جاتے ہیں۔ 20 سگریٹوں والے اسٹنڈرڈ پیک سائز کا اوسط وزن 19 گرام ہوتا ہے۔
محققین کی جانب سے سگریٹ کی پلاسٹک کے متعلق لگایا گیا ماحولیاتی اور معاشی نقصان کا سالانہ اور 10 سالہ تخمینہ ٹنوں کی پیمائش پر مبنی ہے۔ 10 سالہ تخمینے کو شامل کرنے کی وجہ سگریٹ بٹ کے تحلیل ہونے میں لگنے والا وقت ہے، سگریٹ بٹ کو تحلیل ہونے میں تقریباً 10 سال کا عرصہ لگتا ہے۔
محققین کی جانب سے یہ تجزیہ جرنل ٹوبیکو کنٹرول میں شائع ہونے والی تحقیق میں پیش کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔