- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
ٹیکسز اضافہ؛ 14 فیصد اسموکرز نے تمباکو نوشی چھوڑ دی
اسلام آباد: ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے 14 فیصد اسموکرز نے تمباکو نوشی چھوڑ دی۔
سگریٹ نوشی پر قابو پانے کے لیے کام کرنے والے محققین اور ماہرین کے نیٹ ورک کیپٹل کالنگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں146 فیصد اضافہ کرکے اہم پیش رفت کی ہے۔
ٹیکسوں میں اضافے سے سگریٹ اسٹکس کی کھپت میں 20 ارب سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے، 14 فیصد افراد نے تمباکو نوشی چھوڑ دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سگریٹ سیکٹر پر 60 ارب کے اضافی ٹیکسز عائد ہونے کے باوجود وصولی میں کمی کا انکشاف
2020 سے 2023 تک صنعت کے دباؤ کی وجہ سے ٹیکس میں معمولی اضافہ کیا گیا یہ موقف اختیار کیا گیا کہ سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے سے حکومتی محصولات کم ہوئے۔
اب یہ موقف غلط ثابت ہوا ہے کیونکہ فروری 2023 میں ایف ڈی ای کی شرحوں میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں حکومت کو تمباکو کی صنعت سے تاریخی آمدنی ہوئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول(FCTC)تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ سرمایہ کاری موثر طریقہ کے طور پر ٹیکس کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔