- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں پہنچ گیا
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
جموریہ چیک؛ طالبعلم کی یونیورسٹی میں اندھا دھند فائرنگ سے 15 افراد ہلاک
پیراگوئے: جمہوریہ چیک میں مسلح شخص نے یونیورسٹی میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 15 افراد کو ہلاک کردیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق جمہوریہ چیک کے دارالحکومت میں واقع پراگ کے علاقے میں قائم چارلس یونیورسٹی میں مسلح شخص نے داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 15 افراد ہلاک جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے یونیورسٹی کو گھیرے میں لیا اور حملہ آور کو جوابی کارروائی میں ہلاک کردیا۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ چارلس یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ میں پیش آیا جہاں ایک مسلح طالب علم نے داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی۔
پولیس چیف نے حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کردی تاہم اُس کی شناخت کو مخفی رکھا گیا ہے۔
جمہوریہ چیک کے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری تحقیقات کے مطابق اب تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس کی بنیاد پر واقعے کو کسی دہشت گرد یا شدت پسند گروہ سے جوڑا جائے۔
پولیس نے یونیورسٹی کو خالی کرانے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے تلاشی لی کیونکہ خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ شاید حملہ آور نے عمارت میں دھماکا خیز مواد نصب کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔