- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی کو بغاوت، ملک و فوج میں تقسیم کی کوشش کرنے والوں کو قرار واقعی سزا ملے گی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
بھارت: اترپردیش میں مدرسوں کے اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی
اتر پردیش: بھارت کی وفاقی حکومت کی جانب سے خصوصی اسکیم کے خاتمے کے بعد آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں انتظامیہ نے مدرسوں کے اساتذہ کی تنخواہیں روک دیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی جانب سے اسکیم کے خاتمے کی وجہ سے اترپردیشن میں 21 ہزار سے زائد اساتذہ متاثر ہوں گے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق بھارتی حکومت نے مارچ 2022 میں اسکیم کے تحت ہونے والی فنڈنگ ختم کردی تھی جبکہ پروگرام کی منظوری 4 برس قبل ہی روک دی گئی تھی جبکہ تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ بھارتی حکومت نے فنڈنگ روکنے کا یہ فیصلہ کیوں کیا۔
اترپردیش میں مدرسہ بورڈ کے سربراہ افتخار جاوید نے بتایا کہ اس اسکیم کے خاتمے سے ہم دوبارہ اسی مقام پر کھڑے ہوں گے جہاں سے ہم نے شروع کیا تھا، مسلمان اساتذہ اور طلبہ 30 سال پیچھے چلے جائیں گے۔
خیال رہے کہ نریندرمودی کی حکومت نے مذکورہ پروگرام کے لیے 2016 میں ختم ہونے والے مالی سال میں ریکارڈ 3 ارب بھارتی روپے کا اضافہ کردیا تھا لیکن اس کے بعد فنڈنگ روک دی گئی ہے۔
اترپردیش میں 21 ہزار 200 سے زائد مدرسوں میں سائنس، ریاضی، سماجیات، ہندی اور انگریزی پڑھانے والے اساتذہ کو ماہانہ بنیاد پر ریاستی حکومت 3 ہزار روپے اور وفاقی حکومت 12 ہزار روپے فراہم کرتی تھی۔
مدرسہ بورڈ کے سربراہ افتخار جاوید کا کہنا تھا کہ اترپردیش میں اساتذہ کو وفاقی حکومت کی جانب سے اسکیم کے تحت رواں ہفتے تاحال کوئی ادائیگی نہیں ہوئی ہے، انھوں نے اسکیم کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس امید کے ساتھ اس کام کو معمول کے مطابق جاری رکھے ہوئے ہیں کہ اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا، افتخار جاوید خود بھی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اقلیتی تنظیم کے قومی سطح پر سیکریٹری ہیں۔
بھارت میں مسلمانوں کی آبادی 14 فیصد ہے اور اکثر ریاستوں میں اقلیت میں ہیں اور اترپردیش میں آبادی کا پانچواں حصہ مسلمان ہیں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔