یورپی یونین کا ایپل گوگل اور میٹا کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ
ایپل، گوگل اور میٹا متعارف کرائے گئے قانون پر عمل درآمد کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں، یورپی کمیشن
یورپی یونین نے ٹیکنالوجی فرمز ایپل، گوگل اور میٹا کو اپنی تحقیقات میں شامل کر لیا۔ تینوں کمپنیوں پر یورپی یونین کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے نئے ضوابط پر عمل درآمد میں ناکامی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
رواں ماہ متعارف کرائے جانے والے یورپی یونین ڈیجیٹل مارکٹس ایکٹ (ڈی ایم اے) میں بڑی کمپنیوں کو توجہ کا مرکز رکھتے ہوئے اہم تبدیلیاں لازم قرار دی گئیں تھیں جن میں سے اکثریت کا تعلق عدم مسابقتی سرگرمیوں کو روکنے سےتھا۔
تاہم، یورپی حکام کے مطابق ایپل، گوگل اور میٹا متعارف کرائے گئے قانون پر عمل درآمد کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔
کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے یورپی کمیشن کا کہنا تھا کہ کمیشن ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز کے 'اسٹیئرنگ قوانین' پر تحقیقات کر رہا تھا اور یہ جاننے کی کوشش کر رہا تھا کہ آیا دونوں کمپنیاں صارفین کے لیے اپنے اسٹورز کے علاوہ پروڈکٹس پیش کرنے پر مناسب کام کرر ہی ہیں یا نہیں (جو کہ ڈی ایم اے کے تحت لازم ہے)۔
دوسری جانب میٹا کے خلاف تحقیقات اس کی ایک اسکیم کی وجہ سے ہورہی ہیں جس کے تحت کمپنی صارفین سے ان کا ڈیٹا اشتہارات کے لیے استعمال نہ کرنے کے لیے ادائیگی کا مطالبہ کرتی ہے۔
تحقیقات میں قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب پائے جانے پر کمپنیوں کو ان کی سالانہ آمدنی کا 10 حصہ جرمانے کی مد میں ادا کرنا پڑ سکتا ہے، جو کہ ان کمپنیوں کے اعتبار سے اربوں ڈالرز مالیت کا ہوسکتا ہے۔