اسمارٹ فون صارفین جعلسازیوں کی نئی لہر سے ہوجائیں ہوشیار

مصنوعی ذہانت کے ذریعے کیے جانے والی جعلسازیاں آواز کی نقل اور سوشل انجینئرنگ پر مشتمل دو مراحل میں کی جاتی ہیں


ویب ڈیسک March 27, 2024

ماہرین نے اسمارٹ فون صارفین کو سائبر مجرمان کی جانب سے جعلسازیوں کی نئی لہر کے متعلق خبردار کیا ہے۔

کیپر سیکیورٹی کی جانب سے شائع کیے جانے والی بلاگ پوسٹ کے مطابق سائبر مجرمان صارفین سے نجی معلومات نکلوانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہے ہیں۔

ڈیپ فیکس نامی یہ کلون ٹیکنالوجی صارفین کے دوستوں، رشتہ داروں اور یہاں تک کے کسٹمر سروس نمائندگان کی آوازوں کی نقل بنا کر کام کرتی ہے۔

مصنوعی ذہانت کے ذریعے کیے جانے والی جعلسازیاں آواز کی نقل اور سوشل انجینئرنگ پر مشتمل دو مراحل میں کی جاتی ہیں۔

پہلے جعلساز ہدف کے احباب کی آواز کے نمونے اکٹھا کرتے ہیں اور پھر اے آئی وائس کلوننگ ٹیکنالوجی کے ذریعے نقل بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

نقلی آواز تیار ہونے کے بعد جعلساز حملے کے دوسرے حصے پر عمل کرتے ہیں۔ جعلساز ہدف کو کال کرتے ہیں اور تیار کی گئی آواز کو استعمال کرتے ہوئے بھروسہ قائم کرتے ہیں۔

جعلساز ہدف کو فون کر کے خود کو ان کا جاننے والا بتاتے ہوئے خاندان میں کسی کے ساتھ معاشی مسائل کے متعلق بتاتے ہیں اور فوری مالی مدد کی درخواست کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں