- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
- اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح 75 ہزار 342 پوائنٹس پربند
- کاربن کشید کر کے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریاں ایجاد
- موسمیاتی تغیر سے انسانی دماغ پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں
- رواں مالی سال کے 10 ماہ میں جاری کھاتہ 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا
- آرمی چیف سے کہوں گا فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا، عمران خان
- 4 دن قبل دفنائے گئے آدمی کو زندہ باہر نکال لیا گیا؛ ملزم گرفتار
- وزیراعلیٰ کے پی کا نگراں حکومت کے اقدامات کی تحقیقات کا اعلان
- پنجاب میں رواں ماہ ہیٹ ویو، بارشوں اور طوفان کا الرٹ جاری
- کراچی میں منشیات فروش گینگ کی خاتون رکن گرفتار، آئس برآمد
- او جی ڈی سی ایل کا تیل و گیس کی مقامی پیداوار بڑھانے کا اعلان
برقی گاڑیوں میں استعمال ہونے والی بیٹریوں کے متعلق اہم پیش رفت
ٹوکیو: سائنس دانوں نے ایک نیا عمل دریافت کیا ہے جس سے اگلی جنریشن کی ری چارج ہونے والی بیٹریاں باآسانی سُپر چارج کی جاسکیں گی۔یہ بیٹریاں الیکٹرک گاڑیوں کی رینج دُگنی سے زیادہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
یہ تحقیق روایتی لیتھیئم آئن بیٹریوں کو (جو اسمارٹ فون سے لے کر برقی گاڑیوں تک ہر چیز میں موجود ہوتی ہیں) سولِڈ اسٹیٹ سوڈیم بیٹریوں سے بدلنے میں مدد دیں گی جو سستی اور محفوظ دونوں ہیں۔
سولڈ-اسٹیٹ سوڈیم بیٹریاں ایسے مٹیریل سے بنائی جاتی ہیں جو لیتھیئم آئن بیٹریوں کے پرزوں کے مقابلے میں زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں، تاہم، اس کی بڑے پیمانے پر پیداوار اب تک مشکل ثابت ہوئی ہے۔
جاپان کی اوساکا میٹروپولیٹن یونیورسٹی کی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ دریافت ہونے والا نیا عمل اعلیٰ کنڈکٹیو الیکٹرولائٹ کی وسیع پیمانے پر تالیف اس مشکل سے نمٹا جا سکتا ہے۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے اتسوشی سکوڈا کا کہنا تھا کہ یہ نیا عمل تقریباً ہر قسم کی سوڈیم کی حامل سلفائیڈ مٹیریل کی پیداوار (بشمول ٹھوس الیکٹرولائٹ اور الیکٹروڈ ایکٹیو مٹیریلز) میں کارآمد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روایتی طریقہ کاروں کے مقابلے میں یہ عمل اعلیٰ کارکردگی دِکھانے والے مٹیریل حاصل کرنا آسان بناتے ہیں۔ لہٰذا سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ عمل مستقبل میں یہ مٹیریل بنانے کے لیے بنیادی طریقہ کار بن جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔