- راولپنڈی؛ کم سن طالبہ سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا وین ڈرائیور گرفتار
- عدالتی رپورٹنگ پر پیمرا کی پابندی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- ہم نے کشکول توڑ دیا ہے، قومیں محنت ولگن سے ترقی کرتی ہیں، وزیراعظم
- اسلام آباد سے اسکردو جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز حادثے سےبال بال بچ گئی
- آسٹریلوی والی بال ٹیم تین میچوں کی سیریز کیلیے پاکستان آئے گی
- انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 17 پیسے کی کمی
- اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 51 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ
- وزیراعظم شہباز شریف 4 تا 7جون چین کا دورہ کریں گے
- 15 منٹ میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- سوشل میڈیا صارف نے اپنی کٹی ہوئی ٹانگ سے دوستوں کی دعوت کردی
- کراچی؛ نویں اوردسویں جماعت کے امتحانی پرچے لیک کرنے والا ملزم گرفتار
- کم عمر افراد میں ذیا بیطس کی تشخیص خطرناک حد تک بڑھنے کا انکشاف
- بجلی کی قیمت فی یونٹ پانچ روپے بڑھانے کی نیپرا سماعت مکمل
- گجر، اورنگی، محمود آباد نالے کے متاثرین کو ساڑھے 14 لاکھ معاوضہ اور پلاٹ کی سفارش
- ایک ادارے کی سیاست میں مداخلت سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے، عمر ایوب
- اڈیالہ جیل میں قیدی سے جنسی زیادتی کا واقعہ
- میڈیا کو توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے روکنے کا حکم
- ہم یو اے ای سے قرض نہیں مشترکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں، وزیراعظم
- ملک میں جاری بحران کاحل نئے الیکشن نہیں، امیر جماعت اسلامی
- سیریز کیلئے لیگ کیوں چھوڑی! وسیم اکرم بھارتیوں کی زبان بولنے لگے
اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
واشنگٹن: اگرچہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو آج کے دور میں سب سے بہترین مسائل حل کرنے والا ایک آلہ سمجھا جاتا ہے لیکن ایمرجنسی میں یہ بیکار ثابت بھی ہوسکتا ہے۔
بہت سے واقعات و حالات میں اے آئی ٹیکنالوجی نے کاغذی کارروائی اور بعض صورتوں میں تشخیصی مراحل میں ڈاکٹروں سے تعاون کرنے کی اعلیٰ صلاحیت کو ظاہر کیا ہے تاہم اب ایک نیا مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ایمرجنسی کی صورت میں انتہائی غیرمعاون بلکہ نقصان دہ ثابت ہوگی۔
اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی پروگرام نے ایمرجنسی صورتحال میں سینے کے درد میں مبتلا مریضوں کے متضاد نتائج اخذ کیے ہیں۔ ایک تجربے میں اے آئی نے ایک ہی مریض کے مختلف نتائج پیش کیے جو کہ مریض کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
سرکردہ محقق اور واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر تھامس ہیسٹن نے کہا کہ چیٹ جی پی ٹی مستقل مزاجی سے کام نہیں کر رہا ہے۔ بالکل اسی اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے چیٹ جی پی ٹی بعض اوقات ایک مریض کے نتائج کو کم خطرہ قرار دیتا ہے، اگلی بار درمیانی خطرہ اور کبھی کبھار زیادہ خطرہ قرار دے دیتا ہے جو کہ ایمرجنسی کی صورت میں اچھی چیز نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔