کے ایس ریلیف کے تعاون کا نیا مرحلہ پاکسعودی تعلقات مزید مستحکم کرے گا نائب وزیراعظم

نئے اقدامات اسکولوں، اسپتالوں اور رہائش جیسے ضروری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور بحالی پر توجہ مرکوز کریں گے، اسحاق ڈار


ویب ڈیسک October 08, 2024
اسحاق ڈار نے ریلیف کے کاموں میں سعودی ادارے کی کاوشوں کو سراہا—فوٹو: فائل

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے س شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (کے ایس ریلیف) کی جانب سے ملک میں جاری فلاحی کاموں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ تعاون کا یہ نیا مرحلہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم کرے گا۔

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (کے ایس ریلیف) کی طرف سے شروع کیے جانے والے کلیدی تعمیر نو اور بحالی کے منصوبوں کے سلسلے میں منعقدہ دستخطی تقریب میں شرکت کی اور کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تعاون کو مضبوط بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔

کے ایس ریلیف کی تقریب میں ادارے کے اعلیٰ سطح کے وفد نے شرکت کی، جس کی قیادت پاکستان کے دورے پر موجود اسسٹنٹ سپروائزر جنرل برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز انجینئر احمد علی عبداللہ البائز نے کی۔

تقریب سے خطاب میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا بحران کے وقت میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے میں کے ایس ریلیف کے اہم کردار کی تعریف کی۔

اسحاق ڈار نے خاص طور پر پاکستان میں حالیہ قدرتی آفات بشمول سیلاب اور زلزلے میں کے ایس ریلیف کے ردعمل کو سراہا اور زور دیا کہ یہ نئے اقدامات اسکولوں، اسپتالوں اور رہائش جیسے ضروری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور بحالی پر توجہ مرکوز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے ایس ریلیف اور پاکستان کے درمیان تعاون گزشتہ برسوں میں تیز ہوا ہے، کے ایس ریلیف انسانی ہمدردی کی تنظیم صحت کی دیکھ بھال، خوراک کی امداد، اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور تعاون کا یہ نیا مرحلہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔

نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیا مرحلہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ضرورت مندوں کو بروقت اور مؤثر مدد ملے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔