PESHAWAR:
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں ابتدائی طور پر 15 مساجد اور 10 مدارس اور کو سولر آئز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور سے متحدہ علما بورڈ کے ممبران کی تعارفی ملاقات ہوئی، جس میں صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی اُمور اور عدنان قادری کے علاوہ محکمہ اوقاف اور مذہبی اُمور کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ کو متحدہ علما بورڈ کے قیام کے اغراض و مقاصد اور کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔ شرکا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علما پر مشتمل متحدہ علما بورڈ کا قیام ایک احسن اقدام ہے، صوبے میں بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے میں متحدہ علما بورڈکا کردار لائق تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مختلف بیماریوں اور سماجی برائیوں کے خلاف شعور اُجاگر کرنے میں بھی متحدہ علماءبورڈ اہم کردار ادا کر رہا ہے، صوبائی حکومت متحدہ علما بورڈ کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت تمام مذہبی اور سماجی معاملات میں علمائے کرام کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا چاہتی ہے، اس سلسلے میں متحدہ علما بورڈ کی وساطت سے علمائے کرام کے ساتھ قریبی روابط رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ہمیشہ ریاست مدینہ کی بات کی اور ایسی حکومت کا قیام علمائے کرام کے تعاون و مدد سے ہی ممکن ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن، آئمہ کرام کے اعزازیے، مساجد و مدارس کی سولرائزیشن سمیت دیگر تمام معاملات میں علمائے کرام سے بھرپور مشاورت کی جائے گی، موجودہ صوبائی حکومت مساجد کے ساتھ ساتھ مدارس کو بھی سولرائزیشن کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ ابتدائی مرحلے میں صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں 15 مساجد اور 10 مدارس کو سولرائزکیا جارہا ہے ، مدارس کے بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے پروگراموں پر عمل درآمد تیز کیا جائے گا، ان پروگراموں میں بچیوں کے مدارس کو بھی شامل کیا جائے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے متحدہ علما بورڈ کے ممبران کیلیے فی کس ایک لاکھ روپے اعزازیے کاور سرکاری امام مسجد و خطبا کو اگلے گریڈوں میں ترقی دینے کا اعلان کیا۔
وزیراعلیٰ نے فکسڈ پے پر اوقاف کی مساجد میں خدمات سر انجام دینے والے اماموں اور خطیبوں کو مستقل کرنے کیلئے پالیسی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا کہ زکوٰة کے نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ زکوٰة کو اصل حقدار تک پہنچانے میں علمائے کرام تعاون کریں۔