لاہور:
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے بولنگ کنسلٹنٹ یاسر عرفات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کا ٹیم کلچر اور ماحول پاکستان سے بالکل مختلف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقی ڈریسنگ روم میں ہمیشہ سکون رہتا ہے اور ٹیم میں باہر سے کوئی مداخلت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع ملتا ہے۔
یاسر عرفات نے پاکستانی میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ انگلینڈ میں رہتے ہوئے بھی قذافی اسٹیڈیم کی تمام تر اپڈیٹس میڈیا کے ذریعے حاصل کرتے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا جنوبی افریقہ کی ٹیم کے ساتھ بطور بولنگ کنسلٹنٹ معاہدہ طے پایا ہے اور انہیں کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ موقع دیا گیا ہے۔
یاسر عرفات نے کہا کہ وہ اپنی پوری کوشش کریں گے کہ بہترین کام کریں۔ جنوبی افریقہ کے کئی اہم کھلاڑی انجری یا دیگر وجوہات کے باعث سیریز میں شامل نہیں ہیں، تاہم اس کے باوجود ٹیم ایک مضبوط اور بہترین اسکواڈ پر مشتمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑے نام نہ ہونے سے یقینی طور پر فرق پڑے گا، لیکن نئے کھلاڑیوں کے لیے سیکھنے اور اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا یہ بہترین موقع ہوگا۔