پشاور:
خیبر پختونخوا اسمبلی کے باہر مشتعل افراد نے لاش رکھ کر احتجاج کیا، جس میں مظاہرین کی جانب سے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر پر قتل کا الزام عائد کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف اسمبلی کے باہر خاتون کی لاش رکھ کر احتجاج کے دوران مظاہرین نے خاتون خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ 7 فروری کو قبضہ مافیا کے لیے گھر خالی کراتے وقت اے اے سی نے مبینہ طور پربیوہ خاتون پر تیل چھڑک کر آگ لگا دی تھی، جس کے بعد کئی دن تک اسپتال میں داخل رہنے کے بعد آج صبح خاتون اسپتال میں انتقال کر گئی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤن کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ خاتون کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی چوک میں دھرنا دے دیا۔
بعد ازاں پولیس سے مذاکرات کے بعد مظاہرین نے روڈ کھول دیا اور واقعے کی ایف آئی آر درج کرنے کی یقین دہانی کرائی۔