گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے گھٹنوں میں بیٹھنے والوں کو ان کا مینڈیٹ واپس کرنا چاہیے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کہہ رہے ہیں کہ میرے حق پر ڈاکا ڈالا گیا۔ مولانا صاحب ان لوگوں سے چن چن کر بدلے لے رہے ہیں۔ مولانا کے گھٹنوں میں بیٹھنے والوں کو ان کا مینیڈیٹ واپس کرنا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو میر جعفر اور میر صادق کا اندازہ ہوگا تو وزیراعلیٰ نہیں رہے گا۔ وزیراعلیٰ کا مشکور ہوں مجھے دیکھ کر منی آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد میں بلائی۔ جو پارٹی ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے آئی تھی پہلی فرصت میں 20 ہزار لوگوں کو نکال رہی ہے۔سرکاری ملازمین کو بتانا چاہتا ہوں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ جب ریاست کہے گی تو افغان وفد کے ساتھ جاؤں گا۔
گورنر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی نے زمینداروں پربھتے عائد کردئیے۔ وزیراعلیٰ خود کہتے ہیں کہ میں بھی بھتے دیتا ہوں۔
اس سے قبل ایجوکیشنل کانفرنس بیسٹ ٹیچراوراسٹوڈنٹ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن چن چن کر بدلے لے رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کو مال غنیمت دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے ورکر جلد یوم نجات منائیں گے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ تعلیم ہی ترقی کا باعث ہے۔ ہمارے صوبے میں آج بھی تعلیم کمزور ہے۔ سرکاری اسکولوں کی حالت ابتر ہے۔ سلیبس میں کوئی خاص تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ لاکھوں تعداد میں بچے اسکولوں سے باہرہیں۔ تعلیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ تعلیم کو بھی سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا۔ جسے خود اے بی سی یاد نہیں اسے تعلیم کا وزیر بنایا جائے تو یہی حال ہوگا۔ تعلیم کو سیاست سے پاک کیا جائے۔ اسکولوں میں اساتذہ سیاست کررہے ہیں۔ اگر لوگوں کو غلط اپائنٹ کیا گیا ہے تو ان کو نکالیں گے۔