بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ اور سماج وادی پارٹی کی رکن جیا بچن نے راجیہ سبھا میں فلم انڈسٹری کے بحران پر آواز اٹھاتے ہوئے حکومت سے رحم کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے بڑھتے ہوئے اخراجات، سنگل اسکرین سنیما گھروں کی بندش اور زیادہ جی ایس ٹی ریٹس کو انڈسٹری کے زوال کی بڑی وجوہات قرار دیا۔
بجٹ 2025-26 پر بحث کے دوران جیا بچن نے الزام لگایا کہ حکومت فلم انڈسٹری کو صرف اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے اور اس کی مشکلات کو نظر انداز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا: "آپ نے فلم انڈسٹری کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔ پچھلی حکومتیں بھی ایسا کرتی رہیں، مگر اب آپ نے اس مسئلے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ برائے کرم اس انڈسٹری پر رحم کریں!"
جیا بچن نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور فلم انڈسٹری کے لیے کوئی مؤثر حکمت عملی بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری ہندوستان کی ثقافتی شناخت کا ایک اہم ستون ہے، جسے حکومت نظر انداز کر رہی ہے۔
جیا بچن کی یہ تقریر WAVE سمٹ کے بعد سامنے آئی ہے، جہاں وزیر اعظم نریندر مودی نے امیتابھ بچن، شاہ رخ خان اور اے آر رحمان جیسے فلمی ستاروں سے ملاقات کر کے ہندوستان کو عالمی انٹرٹینمنٹ حب بنانے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
لیکن جیا بچن کے مطابق حکومت کی پالیسیاں فلم انڈسٹری کی بقا کے خلاف جا رہی ہیں اور اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔