جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے

نمازجنازہ آج سہ پہر2 بجے جامعہ مطلع العوم بروری روڈ میں ادا کی جائے گی، خاندانی زرائع


ویب ڈیسک March 19, 2025
فوٹو فائل

جمعیت علما اسلام کے سینئر رہنما اور سینیٹر حافظ حسین احمد انتقال کرگئے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق حافظ حسین احمد کا انتقال بدھ کے روز اُن کے کوئٹہ میں واقع گھر پر ہوا۔

جے یو آئی نے بھی حافظ حسین احمد کے انتقال کی تصدیق کی اور اُن کے بچھڑنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق حافظ حسین احمد گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اُن کی تدفین آبائی علاقے میں کی جائے گی جبکہ نماز جنازہ آج سہ پہر2 بجے جامعہ مطلع العوم بروری روڈ میں ادا کی جائے گی۔

حافظ حسین احمد نے اختلافات کے بعد جے یو آئی سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی تاہم دسمبر 2022 میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد وہ پھر سے جے یو آئی کا حصہ بن گئے تھے۔

وزیراعظم کا اظہار تعزیت

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے جمیعت علماء اسلام ف کے رہنما و سینئیر سیاستدان حافظ حسین احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔

وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ دکھ کی گھڑی میں پوری قوم کی ہمدردیاں مرحوم کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، حافظ حسین احمد ایک مدبر سیاستدان تھے، اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند اور اہل خانہ کو صبر عطا کرے، آمین۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا اظہار تعزیت

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا۔

وزیرداخلہ نے حافظ حسین احمد مرحوم کی دینی اور سیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

محسن نقوی نے کہا کہ حافظ حسین احمد نے ملک و قوم کی خدمت میں جو کردار ادا کیا وہ ناقابل فراموش ہے۔

محسن نقوی نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندان کے لئے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں پوری قوم مرحوم کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں