عمران خان سے ملاقات کا دن، روکنے پر پی ٹی آئی کارکنوں کی پولیس حصار توڑنے کی کوشش، شدید دھکم پیل

پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گی، علیمہ خان اور فیملی کے دیگر افراد بھی دھکم پیل کا شکار ہوئے


ویب ڈیسک May 06, 2025

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی سے ملاقات کا دن تھا، رہنماؤں کو روکے جانے پر شدید دھکم پیل ہوئی جس پر پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گئی۔

رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل جانے والے راستوں پر پولیس نے ناکے لگا دئیے، گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد آگے جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

ملاقات کے لیے بشری بی بی کی بیٹی مبشرہ شیخ، بھابھی مہر النساء گورکھپور ناکہ پہنچیں، تاکہ اجازت ملنے پر ملاقات کے لئے جیل روانہ ہوں، سینیٹر علی ظفر اور ایڈووکیٹ نعیم حیدر پنجھوتہ اڈیالہ جیل کے باہر پہنچ گئے۔

ترجمان بانی پی ٹی آئی نیازاللہ نیازی کو پولیس نے داہگل ناکے پر روک لیا، ان کی بہنوں علیمہ خان، نورین نیازی، عظمی خانم اور کزن قاسم خان کو بھی گورکھپور ناکے پر روک دیا گیا۔

بانی پی آئی کے وکیل سلمان صفدر کو بھی پولیس نے گورکھ پور ناکے پر روک لیا۔

پی ٹی آئی کارکنوں نے مرکزی شاہراہ کو بند کردیا، کارکنوں نے نعرے بازی کی، اڈیالہ روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا، شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہوا۔

گورکھ پور ناکے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس حصار توڑنے کی کوشش کی، کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید دھکم پیل ہوئی۔

پولیس اہلکاروں نے کارکنوں کو جیل کی جانب جانے سے روک دیا، علیمہ خان نے کارکنوں کو حکم دیا تھا ہم پیدل جیل تک جائیں گے۔ پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گی، علیمہ خان اور فیملی کے دیگر افراد بھی دھکم پیل کا شکار ہوئے۔

اس دوران پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی گورکھ پور ناکے پر پہنچ گئے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی گورکھ پور ناکے پر میڈیا ٹاک میں کہا کہ 
افسوس کی بات ہے بانی سے ملنے نہیں دیا جارہا، بانی سے ہدایات لینے کے لیے بڑا اہم ہفتہ ہے،  اس ہفتہ میں بانی کے القادر ٹرسٹ کی اپیل اور 9 مئی کے تمام مقدمات کی سماعت بھی مقرر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بشری بی بی کے خلاف درج 31 مقدمات میں کل ضمانت کی درخواست پر سماعت ہے، آج بانی کی 8 درخواست ضمانت پر سماعت ہے، 70 سے 80 مقدمات ہیں ایک وکیل اپنے موکل کو ملے بغیر کیسے عدالت کی معاونت کرسکتا ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ افسوس کی بات ہے پہلے سیدھا راستہ بند تھا، بڑی مشکل سے اس راستے پر آتے تھے اب یہ بھی بند ہے، جیل سے دو کلومیٹر پہلے رکاوٹ لگئی ہے لگ رہا ہے آج بھی ملاقات نہیں کرنے دیں گے اس کا کیا مقصد اور کیا حاصل ہوگا اس کا مجھے علم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اف پاکستان اس کا نوٹس لیں کے وکیل اور موکل کی ملاقات ضروری ہوتی ہے، چیف جسٹس نے پہلے بھی میری ملاقات کرائی اس کے بعد اب تک کوئی ملاقات نہیں ہوئی، ملاقات ہوتی ہے یا نہیں یہ ہفتہ بانی پی ٹی آئی کے لیے بہت اہم ہے، مجھے بہت حیرانگی ہے مجھے ملاقات سے کبھی نہیں روکا گیا لیکن اب روک لیا گیا۔

صاحبزادہ حامد رضا بھی گورکھ پور ناکے پر پہنچے، اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا، پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنوں نے پولیس حصار ٹوڑ دیا، 
شدید دھکم پیل کے دوران پولیس والے زمیں پر گرگے،  کارکنوں نے جیل کی جانب مارچ شروع کردیا۔

پی ٹی آئی کارکنوں نے مسلسل پیش قدمی جاری رکھی اور پی ٹی آئی کارکن جیل سے پہلے رکاوٹ تک پہنچ گئے، اس رکاوٹ کے بعد جیل جانے والے تمام راستے کلئیر ہیں، اینٹی رائٹس پولیس کو طلب کرلیا گیا، پولیس اہلکاروں کے ساتھ شدید لڑائی ہوئی اور پولیس نے 
کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کردیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کارکنوں کو چھوڑنے کی درخواست کی تو ایس پی صدر نبیل کھوکھر نے راستہ کلئیر کرنے کی شرط رکھ دی اور کہاکہ آپ راستہ کلئیر کریں، ہم کارکنوں کو چھوڑ دیں گے۔اس دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصر بھی مظاہرین کے پاس پہنچ گے۔

گرفتاری کے ڈر سے تمام کارکن ڈھابے میں پہنچ گئے اور پولیس نے حالات کو مکمل طور پر قابو کرلیا۔

طویل دھکم پیل کے بعد بانی پی ٹی آئی کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گی، علیمہ خان کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔

ملاقات کا وقت ختم ہوگیا، خصوصی اجازت پر پولیس 2 بہنوں کو لے کر جیل روانہ ہوگئی۔

نورین نیازی نے کہا کہ ہمیں ملاقات کی اجازت مل گئی ہے، مجھے اور عظمی جان کو ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے کزن قاسم خان کو بھی ملاقات کی اجازت مل گئی۔

 

مقبول خبریں