بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود امریکا کی ایک خلانورد نے خلا سے زمین پر پیش آنے والے ایک نایاب سائنسی مظہر کو عکس بند کر لیا۔
امریکی خلانورد نِکول ’ویپر‘ آئیرز نے 3 جولائی کو خلا میں میکسیکو کے اوپر سے گزرتے ہوئے ایک ایسے مظہر کی نشان دہی کی جس کو سائنسی میدان میں ’اسپرائٹ‘ کہا جاتا ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ناسا خلانورد نے بتایا کہ اسپرائٹس ایسے مظاہر ہوتے ہیں جو ’طوفانوں‘ کے سبب ہونے والی ’شدید برقی سرگرمی‘ کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں۔
Just. Wow. As we went over Mexico and the U.S. this morning, I caught this sprite.
Sprites are TLEs or Transient Luminous Events, that happen above the clouds and are triggered by intense electrical activity in the thunderstorms below. We have a great view above the clouds, so… pic.twitter.com/dCqIrn3vrA
— Nichole “Vapor” Ayers (@Astro_Ayers) July 3, 2025
نِکول آئیرز نے سوشل میڈیا پوسٹ پر اسپرائٹ کی تصویر بھی شیئر کی جو سائنس دانوں کو یہ عمل سمجھنے میں مدد دے گی۔
نِکول اس وقت انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن ایکسپیڈیشن 73 پر بطور فلائٹ انجینئر موجود ہیں۔ یہ مشن رواں برس 19 اپریل کو شروع ہوا تھا اور نومبر میں ختم ہوگیا۔