اسلام آباد:
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پی ٹی آئی کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کے لیے پھوپھیوں اور بیگم کے بعد بچے بھی آ جائیں تو کیا کر لیں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ احتجاج 100 بار کریں ہم گرفتار نہیں کریں گے لیکن سوال یہ ہے کہ آپ کیوں نہیں انتظامیہ کو آگاہ کرتے؟ میڈیا سے خبر ملتی ہے، یہ انتظامیہ کو آن بورڈ کیوں نہیں لیتے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہاں سے جتھوں کو لے جا کر اڈیالہ جیل پر حملہ کرنے کی اجازت ہم نہیں دیں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ بچوں کو استعمال کیا گیا، بچے والد سے ملنا چاہتے تو کیا دو سال میں ویزا نہ ملتا؟ ہمدردی کے لیے بچوں والا سیاسی اسٹنٹ تھا، بچے کیا بانی پی ٹی آئی کے بچے بن کے آرہے ہیں یا گولڈ اسمتھ کے پوتے بن کر آرہے ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ احتجاج حق ہے لیکن یہ نہیں کہ آپ آئین و قانون سے ماورا احتجاج کر سکتے ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ آج سے تین دن پہلے ڈاک سے ڈی سی آفس کو درخواست موصول ہوئی، کبھی کہتے ہیں اسلام آباد آئیں گے اور کبھی کہتے اپنے اپنے شہروں میں کریں گے، احتجاج انہوں نے کرنا نہیں بس کسی خاص دن پر احتجاج کی کال دے دیتے ہیں۔
دریں اثنا قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس کے بعد میڈیا ٹاک میں انہوں نے کہا کہ یوم کشمیر اور سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے پارلیمنٹ کے گیٹ بند کیے گئے تھے، پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال دی گئی تھی مگر لوگ نہیں نکلے، پورے اسلام آباد میں تین جگہ پر چھوٹے موٹے احتجاج ہوئے، اسلام آباد سے احتجاج کرنے والے صرف آٹھ مرد و خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ڈاک کے ذریعے احتجاج کے لئے درخواست دی تھی اور درخواست کے حوالے سے ان میں سے پھر کسی نے رابطہ نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی کے بیٹے آنا ہی نہیں چاہتے میں نے ان سے ویزا درخواست کا ٹریکنگ نمبر مانگا مگر نہیں دیا گیا، کبھی پھوپھو آجاتی ہیں اور کبھی بیگم صاحبہ آجاتی ہیں، تمام صوبوں سے کہا تھا پی ٹی آئی کی مقامی قیادت سے رابطہ کرکے پوچھیں وہ کہاں احتجاج کرنا چاہتے ہیں مگر جواب نہیں دیا گیا۔