کراچی:
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا ہے کہ کراچی کے نوجوانوں کے لیے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند کر دئیے گئے ہیں، پیپلز پارٹی کی نسل پرست ذہنیت نے معاشرے کو آلودہ کردیا۔
اپنے بیان میں حافظ نعیم نے کہا ہے کہ کے فور منصوبے پر 3 ارب روپے ملے جب کہ 40 ارب روپے کی ضرورت ہے، ورلڈ بینک سے ساڑھے 4 سو ارب روپے قرضہ لے کر کے فور کے آگمینٹیشن کا کام کیا جا رہا ہے، سندھ سالڈ ویسٹ میں کرپشن کا دہندہ چل رہا ہے، ٹاؤن انتظامیہ کو کچرا اٹھانے کے اختیارات نہیں، اس شہر کے لوگوں میں غصہ ہے، ان طاقتور لوگوں کو روکنا ہوگا جس کے لیے جماعت اسلامی اپنی ذمہ داری پوری کرے گی، جماعت اسلامی کے منتخب چیئرمینز اختیارات سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ان مافیاز پر کون ہاتھ ڈالے گا؟ میئر اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے بیٹھا ہے، موجودہ عدلیہ کا نظام ایک گلا سڑا نظام ہے، اس عدلیہ کے نظام کو تبدیل ہونا چاہیے، اگر عمران خان کو کرپشن پر بند کیا ہے تو زرداری، نواز شریف اور شہباز شریف کو تو عمران خان سے بھی زیادہ پیچھے والی کھولی میں قید ہونا چاہیے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں میرٹ کا قتل عام ہو رہا ہے، نئے تعلیمی نظام کی ضرورت ہے، معیشیت سرکلر ڈیبٹ سے پتا لگتی ہے، گروسری اسٹورز پر پتا لگتی ہے، بجلی اور گیس کے بل سے پتا لگتی ہے، شہر کی ڈیڑھ کروڑ آبادی پی پی پی، ایم کیو ایم اور نون لیگ ہضم کر گئی، پی پی پی لسانیات اور تعصب کو فروغ دے رہی ہے، پی پی پی اور ایم کیو ایم مہاجر سندھ اور مہاجر پختون فسادات کروانے کی کوشش کررہے ہیں ایم کیو ایم والے دھتکارے ہوئے لوگ ہیں، شہر کے لوگ ایم کیو ایم کو مسترد کرچکے ہیں۔
سربراہ جماعت اسلامی حافظ نعیم نے مزید کہا کہ شہر کے نوجوانوں کے لئے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند کر دئیے ہیں، پی پی پی کی نسل پرست ذہنیت نے معاشرے کو آلودہ کر دیا ہے۔