پاکستان کی نامور مارننگ شو میزبان ندا یاسر ایک بار پھر بحث کی زد میں آگئی ہیں۔
گزشتہ کئی برسوں سے اپنے پروگرام کے ذریعے مقبول رہنے والی ندا اس بار فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز کے بارے میں ایک سخت بیان دینے کے باعث تنقید کا شکار ہوئی ہیں۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز اکثر جان بوجھ کر کھلے پیسے نہیں رکھتے تاکہ انہیں زیادہ ٹپ مل سکے‘۔ ندا نے مشورہ دیا کہ لوگ یا تو پہلے سے کھلے پیسے رکھیں یا رائیڈر سے اضافی رقم ساتھ لانے کا کہہ دیں۔
ان کے اس تبصرے کے بعد سوشل میڈیا صارفین سمیت فوڈ ڈلیوری رائیڈرز نے بھی شدید ردِعمل دیا ہے۔
رائیڈرز کا کہنا ہے کہ وہ سخت موسم، مشکل راستوں اور خطرناک حالات میں کم معاوضے کے باوجود ایمانداری سے کام کرتے ہیں۔

ان کے مطابق نہ صرف ٹِپ کلچر کمزور ہے بلکہ کمپنیوں کی طرف سے بھی مناسب سہولیات نہیں ملتیں۔
کئی رائیڈرز نے بتایا کہ اگر کبھی گاہک کے پاس مکمل رقم نہ ہو تو وہ خود 10 سے 20 روپے اپنی جیب سے ڈال دیتے ہیں، اس لیے انہیں چور کہلانا انتہائی تکلیف دہ ہے۔
رائیڈرز کی جانب سے ندا یاسر سے اپنے شو میں کھلے عام معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین بھی رائیڈرز کے ساتھ کھڑے ہیں اور ندا کے بیان کو غیر مناسب قرار دے رہے ہیں۔
متعدد افراد کا کہنا ہے کہ مشکل حالات میں محنت کرنے والے یہ رائیڈرز تنقید کے نہیں بلکہ احترام کے مستحق ہیں۔
