پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتے ہیں، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، حکومتوں کا فوکس معیشت کو ڈنڈے کے زور پر چلانا ہوتا ہے لیکن معیشت کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جاسکتا۔
لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بزنس کے حوالے سے تاریخ کو غلط پیش کیا جاتا ہے، لیکن ہم تاریخ کو چھوڑکر مستقبل کی طرف آتے ہیں، ہم ایف پی سی سی آئی کے ایڈوائزری گروپ کیساتھ مل کر کام کرینگے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم تین نسلوں سے پاک چین تعلقات کو لے کر چل رہے ہیں، چین نے پاکستان کے لیے بہت سی کاروباری رعایتیں دی ہیں، بطور وزیر خارجہ میں نے دیکھا کہ ہم اس سے فائدہ نہیں اٹھا پارہے، ہمیں ضلعی سطح کی اکانومی کیلئے کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیرف وار،کی وجہ سے پاکستان کیلئے عالمی سطح پر اکنامک گنجائش نکلی ہے۔جی ایس پی پلس کی وجہ سے بطور وزیر خارجہ یورپ کا شکریہ ادا کرتا تھا، لیکن اس سے یورپ کی ایکسپورٹ میں بھی 60 فیصد اضافہ ہوا، صدر پاکستان،گورنر پنجاب، گورنر کے پی کے ،سندھ حکومت کیساتھ ساتھ وزیراعظم بھی بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتے ہیں، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، اس لیے ہم ایف پی سی سی آئی کی ضلعی سطح پر معاشی پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، حکومتوں کا فوکس معیشت کو ڈنڈے کے زور پر چلانا ہوتا ہے لیکن معیشت کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جاسکتا، 18ویں ترمیم سے پہلے وفاق سیلز ٹیکس لیتا تھا۔