ڈگری تنازع کیس: جسٹس طارق جہانگیری کے اعتراضات مسترد

جسٹس جہانگیری کے چیف جسٹس پر تعصب کے اعتراض کی کوئی قانونی بنیاد نہیں، سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری


ویب ڈیسک December 16, 2025

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈگری تنازع پر جسٹس طارق محمود جہانگیری کے 2 اعتراضات مسترد کر دیے۔

عدالت نے سنگل بینچ کی بجائے 2 رکنی بنچ کی تشکیل سے متعلق اعتراض اور چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر پر اعتراض مسترد کردیے۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی مقدمے میں فریق بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار اور اسلام آباد بار کونسل کو سنا جائیگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایڈووکیٹ میاں داؤد کی درخواست پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

عدالت نے کہا  کہ ہائیکورٹ کے ایک جج کی ڈگری سے متعلق سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں، معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامی اختیار کے تحت 2 رکنی بنچ تشکیل دیا گیا۔

بینچز کی تشکیل چیف جسٹس ہائیکورٹ کا صوابدیدی اختیار ہوتا ہے،  خصوصی بنچ کی تشکیل کوئی پہلی مثال نہیں ہے۔

تحریری حکمنامہ میں کہا ہے کہ جسٹس جہانگیری کے چیف جسٹس پر تعصب کے اعتراض کی بھی کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

جسٹس طارق جہانگیری سمیت دیگر ججز کی چیف جسٹس کے تبادلے کیخلاف اپیل وفاقی آئینی عدالت سے مسترد ہو چکی ہے، جج پر تعصب کی بنیاد پر بنچ سے علیحدگی کے اصول پر اعلی عدلیہ کے متعدد فیصلے موجود ہیں۔

اعلی عدلیہ 1966 سے لیکر 2023 تک کے فیصلوں میں جج پر اعتراض کے اصول واضح کر چکی ہے، جسٹس جہانگیری کے چیف جسٹس پر اعتراض کی ایک بھی قانونی وجہ بیان نہیں کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس جہانگیری کو درخواست کا ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی کا جمع کرایا گیا مکمل جواب اور ریکارڈ بھی فراہم کردیا جائے۔

عدالت نے اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی فریق بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہاسلام آباد ہائیکورٹ بار اور اسلام آباد بار کونسل کو لازمی سنا جائیگا، کیس کی مزید سماعت 18 دسمبر کو ہوگی۔

مقبول خبریں