حالیہ سیلاب میں 128 افراد جاں بحق جبکہ 2لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہوئے خواجہ آصف

سیلاب سے ایک ہزار53 دیہات متاثر ہوئے جبکہ 3 لاکھ 25 ہزار ایکڑ پر پھیلی چاول کی فصل تباہ ہوگئی، وزیر پانی و بجلی


ویب ڈیسک September 09, 2014
سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے 217 ریلیف کیمپ کام کر رہے ہیں جبکہ 485 ہیلتھ کیمپ بھی فرائض انجام دے رہے ہیں،خواجہ آصف فوٹو؛ فائل

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کہتے ہیں کہ حالیہ سیلاب میں 128 افراد جاں بحق جبکہ 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران سیلاب کی صورت حال اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیل بتاتے ہوئے وزیر پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں پنجاب اور آزاد کشمیر کے علاوہ بھارت کے ان علاقوں میں بھی موسلا دھار بارشیں ہوئیں جہاں سے راوی اور چناب گزرتے ہیں۔ 4 ستمبر کو منگلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کی سطح 1228 فٹ تھی جوکہ آئندہ 12 گھنٹوں میں بڑھ کر 1240 فٹ سے بھی تجاوز کرگئی، 5 ستمبر کو ڈیم میں پانی کا بہاؤ 6 لاکھ کیوسک سے بھی تجاوز کرگیا۔ جس کی وجہ سے اسی روز ہمیں 5 لاکھ کیوسک پانی چھوڑنا پڑا۔ 4 ستمبر کی رات دریائے چناب پر ہیڈ مرالہ سے4 لاکھ 85 ہزار کیوسک کا ریلا نکلا، 6 ستمبر کی شام 6 بجے 8لاکھ 61 ہزار کیوسک مرالہ سےگزرا۔ جس نے سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، نارووال اور دیگر اضلاع کو متاثر کیا۔ ہیڈ خانکی اور قادر آباد میں 9 لاکھ کیوسک سے زائد تھا۔ مختلف ہیڈز پر دباؤ کم کرنے کے لئے محکمہ انہار نے کئی جگہ نہروں اور حفاظتی بندوں میں شگاف ڈالے ۔ آج رات ہیڈ تریموں سے بھی 9 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کا ریلا گزرے گا۔ ہیڈ تریموں کو بچانے کے لئے ڈالے گئے شگاف سے 7 لاکھ افراد متاثر ہوں گے جنہیں محفوظ مقامات پر پہنچایا جارہا ہے۔ سیلابی ریلا 12 ستمبر کی دوپہر پنجند پر پہنچے گا جہاں یہ ریلا دریائے سندھ میں شامل ہوجائے گا۔ 14 ستمبر کو یہ پانی گدو بیراج پہنچے گا جس کی گنجائش 12 لاکھ کیوسک ہے لیکن حالیہ سیلابی ریلا 8 لاکھ کیوسک ہوگا۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی ہلاکتیں بارشوں کے نتیجے میں انتہائی کم ہیں۔ سیلاب کے نتیجے میں 128افراد ہلاک جبکہ 2 لاکھ 70 ہزار زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں سیالکوٹ میں ہوئیں جہاں جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہے۔ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ایک ہزار 53 دیہات متاثر ہوئے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 191 گھر مکمل طور پر تباہ جبکہ ایک ہزار 242 مکانا ت کو جزوی نقصان پہنچا۔ 18ہزار 227 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 3 لاکھ 25 ہزار ایکڑ پر پھیلی چاول کی فصل تباہ ہوگئی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی، پنجاب حکومت، پاک فوج، ریسکیو رضاکار اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے تندہی سے کارروائیاں جاری ہے۔ متاثرین کی مدد کے لئے 217 ریلیف کیمپ کام کر رہے ہیں جبکہ 485 ہیلتھ کیمپ بھی فرائض انجام دے رہے ہیں۔

دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سیلاب سے پنجاب میں 156 افراد ہلاک جبکہ ساڑھے 5 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ آزاد کشمیر میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 64 ہوگئی اور 30 ہزار سے زائد افراد سیلابی پانی سے متاثر ہوئے۔ این ڈی ایم اے کی حالیہ سیلاب کے حوالے سے جاری تفصیلات کے مطابق سیلابی پانی سے پنجاب میں ایک ہزار 37 دیہات متاثر ہوئے جبکہ آزاد کشمیر میں 6 ہزار مکانات جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوئے۔

مقبول خبریں