ایبولا وائرس پھیلنے کا خدشہ عالمی ادارہ صحت سے مدد کی اپیل

عالمی ادارہ صحت خصوصی لباس اور ماسک فراہم کرے تاکہ طبی عملے کو یہ سامان فراہم کرکے ایبولا وائرس سے بچایا جاسکے۔


Staff Reporter October 21, 2014
خلیجی ممالک میں ایبولا وائرس رپورٹ ہونے کے بعد ایبولا کاخوف دنیا بھرمیں پھیل رہا ہے۔ فوٹو: فائل

محکمہ صحت سندھ نے عالمی ادارہ صحت سے ایبولاوائرس سے بچاؤکیلیے حفاظتی سامان مانگ لیا ہے۔

وفاقی حکومت عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہائی الرٹ کے اجرا کے باوجود ائیرپورٹس پر تھرمل اسکینرز نصب نہ کرسکی، سروسز اسپتال میں ایبولاوائرس سے متاثر مریضوں کے لیے آئسولیشن یونٹ قائم کیا جارہا ہے، ایبولا وائرس سے بچائو اور حفاظتی تدابیر پر عباسی اسپتال میں آگہی سیمینار آج ہوگا، تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے عالمی ادارہ صحت سے ایبولاوائرس سے بچائوکے لیے حفاظتی سامان مانگ لیا ہے۔

محکمہ صحت کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کو لکھے گئے مدد کی اپیل پر مبنی مکتوب میں درخواست کی گئی ہے کہ عالمی ادارہ صحت خصوصی لباس اور ماسک فراہم کرے تاکہ طبی عملے کو یہ سامان فراہم کرکے ایبولا وائرس سے بچایا جاسکے، مکتوب میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں آئسولیشن یونٹ قائم کیے جارہے ہیں جہاں متعین عملے کو حفاظتی سامان کی شدید ضرورت ہے طلب کیے گئے سامان میں ایبولا وائرس سے مریض کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کیلیے خصوصی لباس، ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی سامان شامل ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے چند روز قبل حکومت پاکستان کو مکتوب لکھ کر پاکستان کے تمام داخلی راستوں پر بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے معائنے کے اقدامات پر مبنی ہائی الرٹ جاری کیا تھا لیکن وفاقی حکومت نے اس ہائی الرٹ پر کوئی حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے، ایئرپورٹس پر تھرمل اسکینرز تاحال نصب نہیں ہوسکے ہیںکراچی ائیرپورٹ اور بندرگاہ پر تھرمل اسکینرز نہیں لگائے گئے جس پر ماہرین طب نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بیرون ملک سے ایبولاوائرس سے متاثر کوئی بھی مریض شہر میں داخل ہوا تو یہ وائرس وبائی صورت اختیارکرسکتا ہے۔

محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ کراچی کے سروسز اسپتال میں ایبولاوائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے آئسولیشن یونٹ قائم کیاجارہا ہے، بلدیہ عظمیٰ کے تحت عباسی شہید اسپتال میں ایبولاوائرس کے حوالے سے آگہی سیمینار آج ہوگا، سیمینار میں طبی ماہرین ایبولا وائرس کی وجوہات اور احتیاطی تدابیرکے حوالے سے معلومات فراہم کریں گے، ماہرین طب کا کہنا ہے کہ افریقی اور دیگر ملکوں میں پھیلنے والے ایبولا وائرس سے بچاؤ کے لیے اقدامات کیے جائیں ایبولا وائرس پاکستان میں تباہی پھیلاسکتا ہے۔

خلیجی ممالک میں ایبولا وائرس رپورٹ ہونے کے بعد ایبولا کاخوف دنیا بھرمیں پھیل رہا ہے، وائرس سے افریقہ سمیت کئی ممالک میں4 ہزار940 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ کئی ممالک میں وائرس پھیل رہا ہے، افریقی ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں سے اس وائرس کے پاکستان منتقل ہونے کا امکان ہے ، پاکستان میں بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی جانچ کے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، کراچی ایئرپورٹ پر وفاقی وزارت صحت کے افسران کی عدم تعیناتی سے ایبولاوائرس کے پاکستان منتقل ہونے کے خدشات ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں