کراچی محرم کے جلوس کی سیکیورٹی کیلیے فوج اسٹینڈ بائیایم اے جناح روڈ کی دکانیں3دن کیلیے سیل

ایم اے جناح روڈ 9اور 10محرم کو عام ٹریفک کے لیے بھی بند کردیا جائے گا۔


Staff Reporter November 02, 2014
حالات خراب ہونے پر فوجی دستوں کو صورت حال پر قابو پانے کے لیے طلب کیا جائے گا. (فوٹو ایکسپریس)

کراچی میں یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات کے تحت جلوس کے مرکزی راستے ایم اے جناح روڈ پر دکانوں کو سیل کرنے کا عمل ہفتے کو رات گئے تک مکمل کرلیاگیا ہے جبکہ صدر ریگل چوک ، ایم اے جناح روڈ ، نمائش ، کھارادر اور دیگر اہم مقامات پر150سے زائد کنٹینرز رکھے گئے ہیں۔

اس موقع پر سیل کی جانے والی دکانوں کے مالکان بھی موجود تھے ،ایم اے جناح روڈ 9اور 10محرم کو عام ٹریفک کے لیے بھی بند کردیا جائے گا،پولیس نے جلوس کے ذیلی راستوں کو سیل کرنے کیلیے کنٹینرز رکھنا شروع کردیے ہیں ،تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے جلوسوں کے راستوں میں آنے والی تمام رہائشی عمارتوں کے مکینوں کی معلومات پولیس نے گزشتہ ماہ ہی حاصل کرلی تھی، مکینوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ 8سے 10محرم تک کسی رشتے دار یا غیر متعلقہ شخص کو اپنے گھر میں قیام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،ا یم اے جناح روڈ کی طرف کھلنے والی کھڑی ، روشن دان یا گیلری کے دروازے کوبھی بند رکھیں گے۔

جلوس کے دوران فلیٹوں کی بالکونیوں پر بھی کھڑے نہ ہونے کی ہدایات کی گئی ہیں ،کراچی میں 9اور 10محرم کے جلوسوں کی سیکیورٹی کیلیے 20ہزار سے زائد پولیس اور رینجرزکے افسران و اہلکاروں کوتعینات کیے جائیں گے، جلوسوں کی نگرانی1250سے زائدسی سی ٹی وی کیمروں کی مدد کی جائے گی جبکہ جلوس کے راستوں میں بلند عمارتوں پر دور بینوں سے لیس100 سے زائد شارپ شوٹرزکو تعینات کیا جائے گا اس کے علاوہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولیس اور رینجرز کے500کمانڈوز پر مشتمل کوئیک رسپانس فورس بھی تعینات کی جائے گی یہ فورس مرکزی جلوس اور حساس علاقوں میں تعینات کی جائے گی ، شہر بھر میں 8سے 10محرم الحرام تک موٹر سائیکل کی ڈبل سواری ، لائسنس یافتہ اسلحہ لے کر چلنے ، اس کی نمائش کرنے اور ہیلی کیم(ڈرون) کیمرے چلانے پر بھی پابندی ہوگی ، کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلیے پاک فوج کے دستے شہر میں تعینات کردیے گئے ہیں۔

تاہم حالات خراب ہونے پر فوجی دستوں کو صورت حال پر قابو پانے کے لیے طلب کیا جائے گا ، ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے9اور 10محرم کے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی ہے،9اور 10محرم کے جلوسوں کے آغاز سے قبل تمام راستوں کو سراغ رساں کتوں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیموں کی مدد سے کلیئرکرایا جائے گا ، جلوس کے اطراف میں100سے زائد پولیس موبائلیں ،10بکتر بند گاڑیاں اور80سے زائد موٹرسائیکلوں پر مشتمل قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا دستہ ہوگا، جلوس کی مانیٹرنگ 350 سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے کے ایم سی اور پولیس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سے کی جائے گی جبکہ جلوس کے اطراف پولیس کی خصوصی کیمروں والی موبائلیں بھی چلیں گی ، جلوس کے شرکا کو صرف مخصوص راستوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی ۔

جلوس میں صرف اسٹیکرز والی گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت ہوگی ، پولیس نے جلوس کے اختتامی پوائنٹ حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر بھی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں جبکہ نیٹی جیٹی پل کو10محرم الحرام کے دن مکمل طور پر سیل کردیا جائے گا اور صرف تعزیے لیکر آنے والوں کو پل پر آنے کی اجازت دی جائے گی، جلوس کی فضائی نگرانی ہیلی کاپٹر سے کی جائے گی جبکہ جلوس کی مانیٹرنگ کیلیے مرکزی کنٹرول روم محکمہ داخلہ میں قائم کردیا گیا ہے ، پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ جلوس کے راستوں میں آنے والی تمام تجاوزات کو فوری طور پر ہٹادیا جائے ۔ جلوس کے ہمراہ فائر بریگیڈ ، ریسکیوکی گاڑیاں اور کے الیکٹرک کا خصوصی عملہ تعینات ہوگا۔محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے محرم الحرام میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر 8 محرم الحرام بروز اتوار تا 10 محرم الحرام بروز منگل تک موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی تھی۔

جس کا نافذ ہفتے کی شب 12 بجتے ہی شروع ہوگیا پابندی کا اطلاق خواتین ، بوڑھے ، بارہ سال سے کم عمر بچوں ، صحافی حضرات اور قانون نافذکرنے والے اداروں پر نہیں ہوگا ،، موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کا اطلاق ہوتے ہی پولیس کی چاندی ہوئی اور ایسے شہری جنھیں یہ یاد نہیں رہا کہ پابندی کا اطلاق ہفتے کی شب بارہ بجے سے ہو جائے گا پولیس نے ہاتھوں ہاتھ لیا اور مبینہ طور پر بھاری نذرانے کے عوض انھیں یہ پابند کر کے چھوڑ دیا کہ وہ پابندی کا احترام کریں جبکہ موٹر سائیکل پر سوار دوسرے شخص کو بس یا رکشے میں جانے کا مشورہ دیا کہ آگے کوئی اور نہ پکڑ لے ، موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی لگتے ہی پولیس ایسی حرکت میں کہ اپنا شکار ڈھونڈنے کے لیے سڑکوں سے گلیوں میں آگئی اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ پابندی کو لوٹ مار اور کمائی کا ذریعہ نہیں بنانا چاہے ۔

علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کی بنیادی ذمے داری پولیس اور رینجرز کی ہے جبکہ پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس اور رینجرز کی معاونت کیلیے کوئیک ری ایکشن فورس کی صورت میں موجود رہیں گے، آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سکھر، حیدرآباد، خیرپور اور دیگر اضلاع میں بھی پاک فوج کے دستے تعینات کیے گئے ہیں جبکہ کراچی کے علاوہ اندرون سندھ کے اضلاع میں پاک فوج کے دستے پنو عاقل چھاؤنی سے تعینات کیے گئے ہیں، انھوں نے بتایا کہ آرمی کے جوانوں کی تعداد متعلقہ اضلاع کی حساسیت کے تناسب سے ہوگی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں فوری طور پر مدد کیلیے موجود ہوں گے، انھوں نے بتایا کہ پاک فوج کے دستوں کی تعیناتی حکومت سندھ کی درخواست پر عمل میں لائی گئی ہے۔دریں اثنامحکمہ داخلہ سندھ نے8سے10محرم تک جلوس کے اوقات میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی درخواست کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں