متحدہ تھر میں جلد فیلڈ اسپتال قائم کرے گی ڈاکٹر خالد مقبول

قائم علی شاہ محل نما وزیراعلیٰ ہاؤس سے باہر نکلیں اور تھر کے کیمپ میں جا کر بیٹھیں، رابطہ کمیٹی


Staff Reporter November 11, 2014
وہ کون لوگ ہیں جن کی نااہلی اورکرپشن سے تھری عوام بلک و سسک رہے ہیں، پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم خدمت خلق فائونڈیشن اور میڈیکل ایڈکمیٹی کے تعاون سے تھر میں جلد فیلڈ اسپتال قائم کرے گی۔

ایم کیو ایم تھر میں سیاست نہیں کر رہی بلکہ تھرکے بلکتے سسکتے عوام کی بے لوث خدمت کر رہی ہے، وزیراعظم نواز شریف تھرکی درد ناک صورت حال کا فوری نوٹس لیں، انھوں نے کہا کہ سید قائم علی شاہ کراچی میں اپنے محل نما وزیراعلیٰ ہاؤس سے باہر نکلیں اور تھرکے کیمپ پر جا کر بیٹھیں، اب وقت آگیا ہے کہ سندھ حکومت جواب دے کہ وہ کون لوگ ہیں جن کی نااہلی اورکرپشن کی وجہ سے تھرکے عوام اس صورت حال سے دوچار ہو رہے ہیں، تھرکول پروجیکٹ کو سیاست اور کرپشن کی نذر کیا جا رہا ہے، جس پر فوری طور پرکام شروع کرکے تھرکے لوگوں کی زندگی میں خوشحالی لائی جا سکتی ہے اور مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے عوام خصوصاً مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور تھر میں قحط سالی کا شکار عوام کی مدد کریں اور اس حوالے سے ہمارا ساتھ دیں اور تھر میں صحت کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلیے تھر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز کو تھر میں بھیجیں، طبی و امدادی سامان کے ہمراہ ایم کیو ایم کا وفد آج (منگل کو) تھر کے علاقے چھاچھرو پہنچے گا۔

ان خیالات اظہار ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ارکان رابطہ کمیٹی محمد واسع جلیل اور وسیم اختر کے ہمراہ خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیزآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا، انھوں نے بتایا کہ قائد تحریک الطاف حسین نے تھر میں خدمت خلق فائونڈیشن کی امدادی سرگرمیوںکا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ آج جوکچھ بھی ایم کیو ایم کے پاس ہے یا اس کے بس میں ہے ایم کیو ایم تھرکے عوام کیلیے وقف کر دے اور مخیر حضرات بھی اس سلسلے میں آگے بڑھیں، انھوں نے کہا کہ تھر میں عورت ، بچہ، بزرگ اور جوان قحط کی وجہ سے افلاس کا شکار ہے۔

گزشتہ روز کے طبی و امدادی سرگرمیوںکے دوران ہم نے ایک ایسی بزرگ خاتون کو پانی و غذا پہنچائی جس کی ہڈیاں بھی بھوک سے ٹیڑھی ہوگئی تھیں جبکہ اس کا شوہر 10 دنوں سے خوراک نہ ملنے کی وجہ سے پہلے ہی فوت ہو چکا تھا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تھر میںآٹے کی بوریوں سے مٹی برآمد ہو رہی ہے حکومت سندھ بتائے کہ وہ کون سے وزرا تھے جن کی کرپشن کے باعث تھرکے عوام اس طرح کے سنگین حالات کا شکار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔