سندھ حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے تھر میں مزید 9 بچے جاں بحق

حکومت سندھ کے تھر پارکرمیں دربار سجانے کے باوجود تھر میں غذائی قلت 71 بچے موت کے منہ میں چلے گئے


ویب ڈیسک November 16, 2014
سول اسپتال مٹھی میں مختلف امراض میں مبتلا 40 بچے زیر علاج ہیں ۔ فوٹو: فائل

تھر کے پیاسے صحرا نے مزید 9 بچوں کی جانیں نگل لیں جس کے بعد گزشتہ 47 دنوں کے دوران غذائی قلت کا شکار ہوکر اس دنیا سے منہ موڑنے والے بچوں کی تعداد 71 ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھر میں قحط اور حکومتی غفلت کے سبب غذائی قلت کا شکار بچے موسم کی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ نہیں کرپارہے، بڑہتی ہوئی سردی نے پیاسے صحرا میں اموات میں بھی اضافہ کردیا ہے اور آج بھی 9 ماؤں کی گود اجڑ گئی ہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں 6 ماہ کے تیرٹھ کمار نے دم توڑدیا، اسپتال سے حیدرآباد ریفر کیا جانے والا 4 سالہ اکرم ولد مشتاق راستے میں ہی زندگی کی بازی ہار گیا، چھاچھرو کے گاؤں دوری میں عبدالرزاق نامی شخص کا نومولود بچہ، ڈیپلو میں 7 سالہ ندیم نوڑھیو اور کھیڑو میں ایک ماہ کا محبوب غذائی قلت کے باعث زندگی کی بازی گیا۔ اس طرح ضلع تھرپارکر میں صرف 47 روز کے دوران 71 بچے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں مختلف امراض میں مبتلا 40 بچے زیر علاج ہیں جبکہ صحرائے تھر کے دور دراز علاقوں سے مریضوں کو اسپتال لانے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

دوسری جانب صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کئے جانے والے کام صرف دعوؤں تک ہی محدود ہیں، نجی فلاحی تنظیموں کی جانب سے لگائے گئے میڈیکل کیمپ اور اشیا کی تقسیم کا کام مٹھی اور دیگر چند ایک قصبات میں ہی کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے دور دراز کے علاقوں میں مقیم افراد قحط کے باعث بدحالی کا شکار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں