- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
بھارتی تنظیم کا ویلنٹائن ڈے پر نکلنے والے جوڑوں کی شادی کرانے کا اعلان
آگرہ: بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم نے ویلنٹائن ڈے کے موقع پر ساتھ گھومنے والے غیر شادی شدہ جوڑوں کی شادی کرانے کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم ’’ہند مہاسبھا‘‘ کے سربراہ چندر پرکاش کوشک کا کہنا ہے کہ بھارت ایسا ملک ہے جہاں سال کا ہر دن پیار اور محبت کا دن ہوتا ہے، اس لئے مغربی روایات کے تحت 14 فروری کو ویلنٹائن ڈے منانا کسی طور بھی قابل قبول نہیں، ہم محبت کے خلاف نہیں لیکن محبت کرنے والے جوڑے کو شادی ضرور کرنی چاہیے۔
چندر پرکاش نے کہا کہ ہمارے رضاکار ویلٹائن ڈے کے موقع پر تفریحی مقامات، شاپنگ مالز اور ہوٹلز میں ساتھ دیکھے جانے والے کنوارے جوڑوں کو نشانہ بنائیں گے، اگر وہ ہندو ہوں گے تو ان کی شادی کرادی جائے گی اور اگر انہوں نے شادی جیسے بندھن میں بندھنے میں تعامل کا مظاہرہ کیا تو وہ ان کی سرگرمیوں کے بارے میں ان کے والدین کو آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت میں بسنے والے تمام افراد کو ہندو مانتے ہیں، اس لئے اگر دونوں کا یا کسی ایک کا تعلق دوسرے مذہب سے ہوگا تو ان کی ’’شدھیکرن‘‘ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ہندو مت قبول کرنے کی تقریب کو شدھی کرن کہا جاتا ہے اور اس حوالے سے بھارت میں ’’گھر واپسی ‘‘ کے نام سے ایک تحریک چلائی جارہی ہے جس کے تحت دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو ذبردستی ہندو بنایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔