تھرکول پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار

ملک کو جس طرح توانائی بحران کا سامنا ہے اس تناظر میں قدرتی وسائل سے ہر ممکن مدد لینے کی کوشش کی جانی چاہیے


Editorial May 31, 2015
تھر کے باسی پرامید ہیں کہ تھرکول پاور پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار شروع کرنے کے منصوبے ان کے پسماندہ علاقے کو بھی ترقی کی سمت دکھائیں گے، فوٹو : فائل

ملک خداداد پاکستان کو اﷲ نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، وہ خزانے جن کی بدولت کوئی بھی ملک ترقی کے زینے تیزی سے طے کر سکتا ہے لیکن حکمرانوں کی نااہلی، ناقص منصوبہ بندیوں اور خلوص نیت کے فقدان نے اس ملک کو بحرانوں سے دوچار کر رکھا ہے۔

پاکستان بظاہر توانائی بحران کا شکار ہے لیکن اس قدر بنجر بھی نہیں۔ تھر کے صحرا سے ایک امید افزا خبر آئی ہے جس میں تھرپارکر میں کوئلے کو گیس میں تبدیل کر کے بجلی بنانے کا تجربہ کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تھرپارکر کے 175 بلین ٹن کوئلے کے ذخائر میں سے بلاک نمبر پانچ پر آخرکار 4 سال بعد 2 سے 4 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ہو گئی ہے، یہ پروجیکٹ اسلام کوٹ کے گائوں بھابھنیو میں لگایا گیا، جہاں زیر زمین کوئلے کو تیز کمپریسر سے آگ لگا گیس پیدا کی جا رہی ہے، اور گیس کو فلٹر کرنے کے بعد اس سے جنریٹر چلایا جا رہا ہے۔ تجربے کی کامیابی کے بعد 30 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے 4 بلین روپے طلب کر لیے گئے ہیں۔

ملک کو جس طرح توانائی بحران کا سامنا ہے اس تناظر میں قدرتی وسائل سے ہر ممکن مدد لینے کی کوشش کی جانی چاہیے، ڈاکٹر ثمر مبارک مند بارہا حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کراتے آئے ہیں، اگر مناسب وقت پر یہ پروجیکٹ شروع کر لیے جاتے تو ملک کو بجلی کے بحران کا سامنا نہ ہوتا لیکن اب بھی وقت نہیں گزرا، صحیح منصوبہ بندی اور کارآمد پروجیکٹ شروع کر کے اس مصنوعی بحران سے نمٹا جا سکتا ہے۔ مذکورہ کامیاب تجربہ محض ابتدا ہے، تھر کے باسی پرامید ہیں کہ تھرکول پاور پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار شروع کرنے کے منصوبے ان کے پسماندہ علاقے کو بھی ترقی کی سمت دکھائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں