پانی میں گرنے کے بعد اسمارٹ فون کو بچانے کے حفاظتی طریقے

فون اگر پانی میں چلا جائے تو اسے فوری طور پر بند کرکے خشک کرنے سے فون کو مکمل خراب ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔


ویب ڈیسک May 31, 2015
اسمارٹ فون کو اگر کچے چاولوں کے بڑے پیالے میں تین دن تک رکھا جائے تو اس سے اسمارٹ فون خشک ہوسکتا ہے۔ فائل تصویر

HYDERABAD: پانی ہماری زندگی ہے لیکن یہ ہمارے روز مرہ استعمال کے برقی اور مواصلاتی آلات کا اتنا ہی بڑا دشمن بھی ہے، خاص طور پر اگر اسمارٹ فون پانی میں گر جائے تو پھر اس کے دوبارہ استعمال کے امکانات انتہائی کم ہوتے لیکن اگر فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو آپ اپنے اسمارٹ فون کو مکمل طور پر خراب ہونے سے بچاسکتے ہیں۔

فون کو پانی سے فوراً باہر نکالیے

اسمارٹ فون جتنی دیر پانی میں رہے گا اتنا ہی اس کے خراب ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے ۔ اسی لیے پانی میں گرنے کے بعد فون کو فوراً پانی سے باہر نکالیے۔

بیٹری نکال دیں

فون پانی سے باہر نکالتے ہی بیٹری نکال کر اسے فوری طور پر بند کردیجئے۔ فون آن ہونے کی صورت میں سرکٹ شارٹ ہوجائے گا جس کے نتیجے میں اندر کے تمام پرزے خراب ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے فون کو جتنا جلد ممکن ہو بند کردیجئے۔

فون خشک کیجئے

فون کو بند کرنے کے فوراً بعد بیٹری اور ایس ڈی کارڈ وغیرہ کو نکال لیجئے۔ اب نرم خشک کپڑے سے بیٹری لگانے کی اندرونی جگہ (بیٹری کنیکٹر)، پورٹس کے سوراخ اور ہر حصے کو اچھی طرح خشک کیجئے۔ اس کے لیے بال خشک کرنے والا ڈرائیر استعمال نہ کیجئے کیونکہ اس کی حرارت سے فون کے نازک پرزے گرمی سے خراب ہوسکتے ہیں۔

اسمارٹ فون چاولوں میں دباد یجئے

فون کو باہر سے خشک کرنے کے بعد اندر سے خشک اور نمی کو دور کرنا ضروری ہے اس کے لیے ایک بڑے پیالے یا برتن میں کچے چاول بھر کر اس میں اسمارٹ فون کو 2 سے 3 دن کے لئے دبا دیجئے اس طرح چاول اسمارٹ فون کے اندر اور باہر سے نمی کو جذب کرلیں گے۔ اس کے علاوہ دواؤں اور جوتے کے ڈبوں میں موجود سیلیکا بیگز دستیاب ہوں تو ان میں موبائل فون کو رکھ دیجئے کیونکہ سیلیکا نمی جذب کرنے کے لیے ہی استعمال ہوتےہیں۔

فون آن کیجئے

تو جناب سب سے اہم مرحلہ آن پہنچا ہے یعنی فون آن کرکے اپنا نصیب آزمائیں۔ ماہرین کے مطابق اس کا بہت زیادہ امکان ہے کہ اس محنت کے بعد آپ کا اسمارٹ فون دوبارہ آن ہوجائے گا۔ اگر فون درست انداز میں آن ہوکر چل جاتا ہے تو یہ خوش نصیبی ہوگی ورنہ کسی کاریگر کو دکھانے میں کوئی حرج نہیں تاہم اس طریقہ کار سے آپ بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں