بھارت کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی

ویب ڈیسک  جمعـء 12 فروری 2016
طلبا نے افضل گرو اور مقبول بٹ کے ماروائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

طلبا نے افضل گرو اور مقبول بٹ کے ماروائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

نئی دلی: کشمیر کی فضائیں تو اکثر پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہتی ہیں اور کشمیری پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے رہتے ہیں لیکن اب نئی دلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی بھی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی ہے جس پر بھارتی جنتا پارٹی کے مقامی رہنما سیخ پا ہوگئے اورانہوں نے یونین وزیر داخلہ سے نعرے لگانے والے طلبا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے افضل گرو اور مقبول بٹ کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا اور اس دوران کچھ طلبا نے پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگا دیے لیکن اس پر یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے طلبا یونین کے صدر کنہیا کمار کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی جنتا پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے واقعہ کی سخت الفاط میں مذمت کرتے ہوئے اسے ملک سے غداری قراردیا ہے اور ان طلبا کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے یونین وزیر داخلہ کو خط لکھا ہے جب کہ واقعے پر پولیس نے طلبا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے یونین صدر اور دیگر 2 طلبا کو گرفتار کر لیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کنہیا کمار کے خلاف سیکشن 12 اے کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے رہنماؤں کی شکایت پر اس احتجاج کی اجازت منسوخ کردی تھی لیکن اس کے باجود بھی احتجاج کیا گیا جو کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی تھی۔

واضح رہے کہ افضل گرو کو بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں 2013 میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔