- موچکہ چیک پوسٹ پر کسٹمز کی کارروائی میں کھاد اور ایرانی ڈیزل ضبط
- مالی سال کا اختتام، ڈالر نے ڈبل اور ریال نے نصف سنچری عبور کرلی
- لاہور میں برقعہ پوش ڈکیت گینگ گرفتار
- افغانستان سے کوئلہ، مصالحہ جات سمیت 9 اشیاء کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی ختم
- زکریا ایکسپریس زیادتی کیس میں ملزمان کا ڈی این اے متاثرہ خاتون سے میچ کرگیا
- پی ٹی آئی کی آج اسلام آباد میں جلسے کی تیاریاں مکمل
- ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ انتقال کرگئیں
- وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب؛ سپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا
- وفاق نے قبائلی اضلاع کیلیے صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت معطل کردی
- پیپلز بس سروس کی مزید 30 بسیں کراچی پورٹ پہنچ گئیں
- ایک ارب ڈالر کے لئے آئی ایم ایف نے تگنی کا ناچ نچا دیا، وزیر داخلہ
- شمالی وزیرستان؛ سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک
- پنجاب سے ٹی ٹی پی، داعش اور دیگر تنظیموں کے 9 دہشت گرد گرفتار
- وزیراعظم کی احتساب عدالت میں مستقل حاضری سے معافی کا حکم نامہ جاری
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 477 میگاواٹ ہو گیا
- کیا پیسوں کے لالچ میں پاک بھارت کرکٹرز کو ساتھ کھیلائے جانے کا امکان ہے؟
- عیدالاضحیٰ: پاکستان ریلوے کا اسپیشل ٹرینیں چلانے کا فیصلہ
- وزارت صحت کی کورونا سے بچنے کیلیے سماجی فاصلہ یقینی بنانے کی ہدایت
- دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کردیا گیا
- راولپنڈی؛ پی ٹی آئی ریلی کے راستے میں عمران خان مخالف بینر آویزاں
بھارت کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی

طلبا نے افضل گرو اور مقبول بٹ کے ماروائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
نئی دلی: کشمیر کی فضائیں تو اکثر پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہتی ہیں اور کشمیری پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے رہتے ہیں لیکن اب نئی دلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی بھی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی ہے جس پر بھارتی جنتا پارٹی کے مقامی رہنما سیخ پا ہوگئے اورانہوں نے یونین وزیر داخلہ سے نعرے لگانے والے طلبا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے افضل گرو اور مقبول بٹ کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا اور اس دوران کچھ طلبا نے پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگا دیے لیکن اس پر یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے طلبا یونین کے صدر کنہیا کمار کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی جنتا پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے واقعہ کی سخت الفاط میں مذمت کرتے ہوئے اسے ملک سے غداری قراردیا ہے اور ان طلبا کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے یونین وزیر داخلہ کو خط لکھا ہے جب کہ واقعے پر پولیس نے طلبا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے یونین صدر اور دیگر 2 طلبا کو گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کنہیا کمار کے خلاف سیکشن 12 اے کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے رہنماؤں کی شکایت پر اس احتجاج کی اجازت منسوخ کردی تھی لیکن اس کے باجود بھی احتجاج کیا گیا جو کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی تھی۔
واضح رہے کہ افضل گرو کو بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں 2013 میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔