ایران نے اپنے شہریوں کو حج پر آنے سے روکنے کا فیصلہ خود کیا، سعودی عرب

ویب ڈیسک  منگل 17 مئ 2016
ایرانی وفد نےعازمین حج کےانتظامات سے متعلق سمجھوتے کے مندرجات پردستخط کرنے سےانکارکردیا تھا،کابینہ کوبریفنگ۔ فوٹو:فائل

ایرانی وفد نےعازمین حج کےانتظامات سے متعلق سمجھوتے کے مندرجات پردستخط کرنے سےانکارکردیا تھا،کابینہ کوبریفنگ۔ فوٹو:فائل

ریاض: سعودی کابینہ نے واضح کیا ہے کہ فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے سعودی حکومت نے ایران کے عازمین کی حجاز مقدس آمد پر پابندی نہیں لگائی بلکہ ایران نے اپنے شہریوں کو حج کے لئے آنے سے روکنے کا خود فیصلہ کیا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ایرانی عازمین حج کی حجاز مقدس آمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ سلمان کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کسی مسلمان کو حج اورعمرے کے لیے آنے سے نہیں روکا گیا، سعودی حکومت تمام قوموں سے تعلق رکھنے والے عازمین حج اورعمرہ کی خدمت کو اپنے لیے ایک اعزاز سمجھتی ہے اور ان کے خیرمقدم کے لیے ہمہ وقت تیارہے۔

کابینہ کو بریفنگ کے دوران مزید بتایا گیا کہ ایرانی وفد نے عازمین حج کے انتظامات سے متعلق سمجھوتے کے مندرجات پردستخط کرنے سے انکارکردیا تھا جب کہ ایرانی حکام نے اپنے شہریوں کو حج کے لیے آنے سے روکنے کا خود فیصلہ کیا اور وہ اس پر اللہ تعالیٰ اور پوری دنیا کے سامنے جواب دہ ہوں گے۔

دوسری جانب سرکاری خبررساں ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابینہ نے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ایرانی عازمین کی حجاز مقدس آمد کو روکنے اور اس میں رکاوٹیں ڈالنے کا مقصد حج کے فریضے کو سیاسی بنانا اور اس صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھا کر سعودی حکومت کو نقصان پہنچانا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔