- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
- گوجرانوالہ: 10 سالہ بچے نے غیرت کے نام پر ماں کی جان لے لی
- آسٹریلیا میں سکے سے بھی چھوٹا انتہائی تابکار کیپسول گرکرگم ہوگیا
- اسکول کی طالبہ نے صاف ہوا فراہم کرنے والا بیگ پیک بنالیا
- طالبعلم پر ٹیچر کا تشدد، اسکول کی رجسٹریشن معطل اور جرمانہ عائد
- اسمبلیاں تحلیل کرنا بہترین حکمت عملی تھی، حکومت بند گلی میں آگئی، عمران خان
- ملک میں اب نواز شریف کے سوا کوئی چوائس نہیں، مریم نواز
- سونے کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ہزاروں روپے کا اضافہ
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم ون ڈے، سوریا کمار ٹی20 میں پہلی پوزیشن پر براجمان
- امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات
- معروف بلڈر کی گاڑی پر فائرنگ، ڈرائیور زخمی
- پورٹ پر پھنسے کنٹینرز کے باعث چائے کی پتی کی قلت کا خدشہ
- پاکستان میں مہنگائی نے 47 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ فواد چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
ملا منصورکو شناختی کارڈ جاری کرنے والے افراد گرفتار کرلیے، چوہدری نثار

ملا اختر منصور کی لاش ڈی این اے تصدیق کے بعد ان کے ورثار کے حوالے کردی گئی، وفاقی وزیر داخلہ، فوٹو؛ فائل
اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ملا اختر منصور کی لاش ڈی این اے تصدیق کے بعد ان کے ورثار کے حوالے کردی گئی ہے جب کہ ان کے کاغذات کی تصدیق کرنے والے تمام افراد کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ ملا اختر منصور کی لاش ڈی این اے کے بغیر ان کے ورثا کو نہیں دے سکتے تھے اور ڈی این اے میں وقت درکار ہوتا ہے تاہم اب ملا منصور کی لاش ورثا کے حوالے کردی جسے وہ سرحد پار لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملا منصور کے کاغذات کی تصدیق کرنے والے تمام افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ ملا منصور عرف ولی محمد کو 2002 میں پہلا شناختی کارڈ جاری کرنے والے کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ مشکوک شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے نادرا کی ٹاسک فورس قائم کردی اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی خط لکھا ہے جس میں ان سے شناخی کارڈز کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کی درخواست کی گئی ہے جو نادرا کی کمیٹی کے اقدامات کا جائزہ لے گی جب کہ نادراکی اسٹینڈنگ کمیٹی بھی ہوگی جس میں حساس اداروں کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جعلی شناختی کارڈز کے معاملے پر کام کیا اور ڈھائی سال میں ڈھائی لاکھ جعلی شناختی کارڈ بلاک کیے جب کہ نادرا میں اب ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے لیکن گزشتہ حکومت نے اس معاملے پر کوئی توجہ نہیں دی۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت میں صرف 529 شناختی کارڈز بلاک ہوئے اور مشرف دور میں ایک بھی شناختی کارڈ بلاک نہیں ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔