پاک انگلینڈ سیریز ہاٹ اسپاٹ سے ماحول’’ گرم‘‘ ہونے کا خدشہ

سلیکون ٹیپ سے ٹیکنالوجی کاآسانی سے توڑممکن،ایج کے باوجود بیٹ سے گیند کی ٹکرکا ثبوت نہیں ملے گا، ماہرین


Sports Desk June 08, 2016
سلیکون ٹیپ سے ٹیکنالوجی کاآسانی سے توڑممکن،ایج کے باوجود بیٹ سے گیند کی ٹکرکا ثبوت نہیں ملے گا، ماہرین. فوٹو: فائل

RAWALPINDI: پاک انگلینڈ سیریز میں ہاٹ اسپاٹ سے ماحول ''گرم '' ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، سلیکون ٹیپ سے ٹیکنالوجی کا آسانی سے توڑ کیا جا سکتا ہے، ایج کے باوجود بیٹ سے گیند کی ٹکر کا کوئی ثبوت نہیں ملے گا، صرف سنکومیٹر کی بنیاد پر فیصلہ جھگڑے کا باعث بن سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے ڈی آر ایس کے بارے میں ماہرین سے غیرجانبدار تجزیہ کرایا گیا، جس میں یہ ثابت ہوچکا کہ سلیکون ٹیپ سے ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کا توڑ کیا جا سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بیٹ کے کناروں پر ٹیپ لگی ہو تو پھر ہاٹ اسپاٹ سے گیند کی بیٹ سے ٹکر ثابت نہیں ہوپاتی۔ ماضی میں اس حوالے سے تنازعات پیدا ہوچکے،2013 کی ایشز سیریز میں آسٹریلیا کے چینل 9 نے انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن پر الزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے جان بوجھ کر اپنے بیٹ کے کناروں پر سلیکون ٹیپ لگائی جس پر پیٹرسن نے ان کے خلاف ہرجانے کا کیس جیتا تھا۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان گذشتہ برس یو اے ای میں کھیلی گئی سیریز میں ہاٹ اسپاٹ اور سنکو میٹر ٹیکنالوجی استعمال نہیں ہوئی تھی۔

اس کی وجہ اس کا روزانہ کا 6 ہزار پاؤنڈ خرچ تھا مگر اب یہ دونوں ٹیکنالوجیزانگلینڈ اور پاکستان کی آئندہ ماہ شیڈول سیریز میں موجود ہوں گی۔ ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کے موجد ویرین برینن نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بیٹ پر ٹیپ کے استعمال پرپابندی عائد کرے مگر ابھی تک اس بارے میں کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا، کھلاڑی اپنے بیٹ کو محفوظ بنانے کیلیے یہ ٹیپ استعمال کرتے ہیں۔ برینن کی جانب سے 2013 کی متنازع ایشز سیریز کے بعد رئیل ٹائم سنکومیٹرایجاد کیا گیا جس سے ایجز کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

اب اگر تھرڈ امپائر کو ہاٹ اسپاٹ سے مدد نہیں ملتی تو وہ سنکومیٹر کی مدد سے بھی ایج کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اس سے پاک انگلینڈ سیریز میں بھی امپائرنگ فیصلوں کے حوالے سے تنازع کھڑا ہوسکتا ہے، ماہرین کی جانب سے پیش کی جانے والے رپورٹ میں بال ٹریکنگ سسٹم ہاک آئی پر بھی تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے گیند کا جو زاویہ بنایا جاتا اس میں ڈیڑھ انچ تک کی غلطی ہوسکتی ہے۔ ماہرین کی اس رپورٹ کا آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں جائزہ لیاگیا تھا، اس بارے میں مزید غور رواں ماہ آئی سی سی کے اجلاس میں ہوگا۔

مقبول خبریں