فکسنگ کیخلاف آئی سی سی کی جنگ پر سوال اٹھنے لگے

کرس کینز کے خلاف میرے اہم ترین شواہد کورسمی انداز میں ڈیل کیا گیا، سابق کیوی کپتان


Sports Desk June 08, 2016
میک کولم نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو بھی ’رسمی‘ قرار دے دیا۔ فوٹو: فائل

لاہور: فکسنگ کے خلاف آئی سی سی کی جنگ پر سوال اٹھنے لگے، نیوزی لینڈ کے سابق کپتان برینڈن میک کولم ایم سی سی لیکچر میں کونسل کے خلاف پھٹ پڑے، انھوں نے کہا کہ میرے اہم ترین شواہد کورسمی انداز میں ڈیل کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق میک کولم نے اپنے سابق ساتھی کھلاڑی اور آئیڈیل کرس کینز کیخلاف آئی سی سی کو مشکوک رابطوں کی رپورٹ اور شواہد دیے تھے، مگر اینٹی کرپشن یونٹ ساؤتھ ورک کراؤن کورٹ میں کینز کیخلاف کچھ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہا، جس پر انھیں وہاں سے بھی بری کردیا گیا۔ میک کولم نے اس معاملے کی مکمل ذمہ داری کونسل پر ڈال دی ہے، ایم سی سی اسپرٹ آف کرکٹ لیکچر میں میک کولم نے اینٹی کرپشن یونٹ کو بھی 'رسمی' قرار دیا، انھوں نے کہا کہ جب میں نے پہلے مشکوک رابطے کی رپورٹ کی تو اینٹی کرپشن یونٹ کے اہلکار نے ہماری گفتگو ریکارڈ نہیں کی بلکہ ایک کاغذ پر نوٹ کرتا رہا اورآخر میں اس کا نتیجہ کچھ بھی نہیں نکلا، میں خود یہ دیکھ کر کافی حیران ہوا تھا کہ شواہد جمع کرنے کا ان کا طریقہ کافی رسمی سا تھا، میں نے کھیل کے ایک سابق اسٹار کی جانب سے 2 مشکوک رابطوں کی رپورٹ کی، کسی بھی بارے میں مجھ سے تفصیل میں نہیں پوچھا گیا۔

میں خود بولتا رہا اور آخر میں مجھ سے دستخط لے لیے گئے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ایک بیان میٹروپولیٹن پولیس کو بھی دیا، وہ پروفیشنلزم میں آئی سی سی اہلکاروں سے کہیں زیادہ بہتر تھے، انھوں نے مجھ سے بہت زیادہ سوالات کیے،میری یاداشت کی آزمائش کی اور زیادہ وضاحت مانگی ۔ میک کولم نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ میرا پہلا بیان لندن میں چلنے والے کیس میں پیش کیا گیا۔

میں سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی بیان دیتا ہے تو اس کو ہر چیز کے بارے میں آگاہ کرنا چاہیے، میں نے جو پہلا بیان آئی سی سی کو دیا وہ مجھے ایسے لگا جیسے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہو، تب مجھ سے تفصیلی شواہد مانگے ہی نہیں گئے، اس کے بعد میرے بیان میڈیا میں افشاہوگئے، اس سے بڑھ کر غیرذمہ داری اور کیا ہوگی، اس صورتحال میں آئی سی سی پر اعتبار کرنا بہت ہی مشکل ہے، اگر پلیئرز کو آرگنائزیشن پر اعتبارہی نہیں ہوگا تو وہ مشکوک روابط کی رپورٹ بھی نہیں کرینگے، اگر ہم واقعی میچ فکسنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو پھر اس کیلیے ایک مضبوط گورننگ باڈی کی ضروری ہے۔

مقبول خبریں